ورلڈ بنک پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ 34 اضلاع کو850 ملین ڈالر امداد فراہم کرے گا۔

ورلڈ بنک پاکستان کے سیلاب متاثرہ34 اضلاع کو850 ملین ڈالر امداد فراہم کرے گا۔ڈیرہ غازیخان اور راجن پور بھی امداد حاصل کرنیوالے اضلاع میں شامل ہونگے۔یو این او کے نمائندوں نے ورلڈ بنک کی امداد بارے لائحہ عمل کی تیاری شروع کردی ہے۔اس سلسلے میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کے ملتان آفس میں کمشنر ڈی جی خان لیاقت علی چٹھہ سے یو این او کے وفد نے ملاقات کی ہے۔وفد میں یو این او کے نمائندے تنویراحمد خان اور شمائلہ روحی شامل تھے جبکہ پی ڈی ایم اے اور احساس پروگرام جنوبی پنجاب کے افسران بھی ملاقات میں موجود تھے۔کمشنر ڈی جی خان ڈویژن لیاقت علی چٹھہ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈی جی خان اور راجن پور اضلاع کے سیلاب سے متاثرہ تمام افراد واپس اپنے مقام پر منتقل ہو چکے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ گھروں سے محروم سیلاب متاثرین خیموں میں قیام پذیر ہیں۔ لیاقت علی چٹھہ نے بتایا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں کا سروے ایک ہفتے میں مکمل کر لیا جائے گا،ان سروے ٹیموں میں انتظامیہ،پی ڈی ایم اے،اربن یونٹ اور فوج کے نمائندے شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ انتہائی حقیقی سروے رئیل ٹائم اور لوکیشن کے ساتھ کیا جارہا ہے جس کے لئے ڈی جی خان میں 100 اور راجن پور میں 75 ٹیمیں مصروف ہیں۔کمشنر ڈی جی خان نے وفد کو بتایا کہ ڈی جی خان اور راجن پور میں روکوہیوں سے تباہ ہونیوالے نہری نظام کی بحالی ایک چینلج تھا جس کے لئے حکومت پنجاب نے 75 کروڑ روپے کی خطیر رقم فراہم کی اور اب 95 فیصد نہری نظام بحال کرلیا گیا ہے۔رودکوہیوں کی وجہ سے جن نہروں کے سائفن تباہ ہوگئے تھے وہاں بائی پاسز تعمیر کرکے کاشت کے لئے نہری پانی کی فراہمی ممکن بنادی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ سیلاب سے300 سکولوں کی عمارتیں متاثر ہوئیں اوراب متاثرہ 75 فیصد سکولوں میں کلاسز بحال کردی گئی ہیں۔مستقبل میں سیلاب سے نمٹنے بارے لائحہ عمل کے بارے میں لیاقت علی چٹھہ نے بتایا کہ جام پور،راجن پور اور روجھان کو رودکوہیوں سے بچانے کے لئے ڈرین کی تعمیر پرکام شروع کردیا گیا ہے جبکہ ڈی خان ڈسٹرکٹ میں بھی واٹر چینلز کو سٹریم لائن کیا جائے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت پنجاب نے سیلاب متاثرین کو امداد کی آسان ادائیگی کا طریقہ کار طے کر لیا ہے اور اکاونٹ کھولنے اور چیک جاری کرنے کے جھنجھٹ میں پڑنے کی بجائیاب سیلاب متاثرین کو میسج ملنے پربنک آف پنجاب سے کیش کی صورت میں ادائیگی ہوگی۔کمشنر نے یقین دلایا کہ یواین او اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ بھر پور تعاون کیا جائیگا۔ اقوام متحدہ کے پاکستان میں نمائندے تنویر احمد خان نے بتایا کہ یو این او انتظامیہ کے ساتھ مربوط رابطہ کار کے تحت کام کرنا چاہتی ہے ورلڈ بنک کی فنڈنگ کے لئے بہت جلد لائحہ عمل تیار کر لیا جائے گا۔یو این او کے نمائندوں نے صحت کی سہولیات، خوراک کی فراہم اور فصلوں کی کاشت بارے مختلف سوالات بھی کیے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں