بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے لیڈرراہول گاندھی بھارت جوڑو یاترا کے ساتھ پارٹی کارکنوں کو متحد کرنے کے مشن پر ہیں، تاہم بھارتی میڈیا پران کی اس تحریک کی کوریج نہیں کی جارہی۔
راہول گاندھی کہہ چکے ہیں کہ ”بھارت جوڑو یاترا“ کا مقصد حکمران جماعت بی جے پی اورآرایس ایس کے ذریعے پھیلائی جانے والی نفرت اور شدد کو روکنا ہے۔
ہزاروں افراد پرمبنی یہ قافلہ کنیا کماری سے کشمیر تک کا سفرکرے گا، فی الحال یہ کرناٹکا میں ہے۔
اپسالا یونیورسٹی میں پیس اینڈ کونفلکٹ ریسرچ کے پروفیسر اشوک سوائن نے اپنی ٹویٹ میں سوال اٹھایاکہ،”لاکھوں لوگ 5 ہفتوں سے زیادہ پیدل چل رہے ہیں۔یہ تو سب جانتے ہیں کہ بھارتی میڈیا اس کی کوریج کیوں نہیں کررہا لیکن عالمی میڈیا کو کس چیز نے روکا ہے؟“۔
Hundreds of thousands of people are walking for more than 5 weeks – Everyone knows why Indian media is not covering it, but what has stopped the international media? Is it because this #BharatJodoYatra is still in South India, and far from Delhi? pic.twitter.com/LFHUci8gnk
— Ashok (@ashoswai) October 14, 2022
اشوک سوائن نے مزید کہا کہ کیا اس کی وجہ یہ ہے کہ ”بھارت جوڑویاترا“ابھی بھی جنوبی ہندوستان میں ہے اور دہلی سے بہت دورہے؟۔
اس یاترا کے آفیشل ٹوئٹرہینڈل پربھی فالوورز کو سرگرمیوں سے بھرپورطریقے سے باخبررکھا جارہا ہے۔
A billion dreams walk with us#BharatJodoYatra pic.twitter.com/d5pNMwa9us
— Bharat Jodo Nyay Yatra (@bharatjodo) October 15, 2022
LIVE: #BharatJodoYatra | Halakundhi Mutt to Kamma Bhavan | Ballari | Karnataka https://t.co/oVbKYvM4oQ
— Bharat Jodo Nyay Yatra (@bharatjodo) October 15, 2022
راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ گرمی، طوفان یا سردی اس یاترا کو نہیں روک سکتی،یہ کنیا کماری سے کشمیرتک جاری رہے گی جس میں آپ کو نفرت یا تشدد جیسی چیزیں نظرنہیں آئیں گی۔ یہاں صرف محبت اور بھائی چارہ ہوگا“۔
کانگریس لیڈر کے مطابق بی جے پی جتنی بھی نفرت اور تشدد پھیلائے، یہ یاترا اسے روکے گی اور لوگوں کو متحد کرنے میں مدد کرے گی۔
راہول گاندھی بھی آفیشل ٹوئٹرہینڈل پرفالوورزکو تمام تفصیلات سے باخبر رکھ رہے ہیں۔
Why is inflation at a 35-year HIGH?
Why is unemployment at a 45-year HIGH?
Why are ‘Parathas’ being taxed at 18% GST?
Why are farm tractors being taxed at 12% GST?#BharatJodoYatra will keep asking you these questions and more, Prime Minister.
You will have to answer. pic.twitter.com/jj9HxeN0N7
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) October 14, 2022
دوسری جانب بی جے پی نے اپوزیشن جماعت کی جانب سے اعلان کے بعد اس یاترا کے نام کوہی خاصا سنجیدگی سے لیا تھا۔
بھارتی ریاست آسام کے وزیراعلیٰ ہمنت بسواشرما کاکہنا تھا کہ ہندوستان کی تقسیم کانگریس کے دور(1947 ) میں ہوئی تھی ، انہیں بھارت جوڑویاتراکے لیے بھی وہیں جانا چاہیے۔
بھارتی میڈیا نے پارٹی پروگرام کا حوالہ دیتے ہوئے میڈیا رپورٹس میں بتایا ہے کہ راہول گاندھی 150 روزاپنے لیے بنائے گئے کنٹینرمیں ہی سویا کریں گے۔
واضح رہے کہ کانگریس نے 150 روزہ پیدل مارچ 7 ستمبر کو تامل ناڈو میں کنیا کماری سے شروع کیاتھا اور یہ 12 ریاستوں اور دو مرکز کے زیرانتظام علاقوں کا احاطہ کرے گا۔ بھارت جوڑو یاترا 10 ستمبر کی شام کیرالہ میں داخل ہوئی تھی ، ریاست سے 450 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے یکم اکتوبر کو کرناٹک میں داخل ہونے سے پہلے 19 روزمیں 7 اضلاع سے گزرے گی۔