بھارتی میڈیا ہزاروں افراد کے اس مارچ کو کیوں نہیں دکھا رہا کانگریس بھارت جوڑو یاترا کے ساتھ پارٹی کارکن متحد کرنے کے مشن پر ہے

بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے لیڈرراہول گاندھی بھارت جوڑو یاترا کے ساتھ پارٹی کارکنوں کو متحد کرنے کے مشن پر ہیں، تاہم بھارتی میڈیا پران کی اس تحریک کی کوریج نہیں کی جارہی۔

راہول گاندھی کہہ چکے ہیں کہ ”بھارت جوڑو یاترا“ کا مقصد حکمران جماعت بی جے پی اورآرایس ایس کے ذریعے پھیلائی جانے والی نفرت اور شدد کو روکنا ہے۔

ہزاروں افراد پرمبنی یہ قافلہ کنیا کماری سے کشمیر تک کا سفرکرے گا، فی الحال یہ کرناٹکا میں ہے۔

اپسالا یونیورسٹی میں پیس اینڈ کونفلکٹ ریسرچ کے پروفیسر اشوک سوائن نے اپنی ٹویٹ میں سوال اٹھایاکہ،”لاکھوں لوگ 5 ہفتوں سے زیادہ پیدل چل رہے ہیں۔یہ تو سب جانتے ہیں کہ بھارتی میڈیا اس کی کوریج کیوں نہیں کررہا لیکن عالمی میڈیا کو کس چیز نے روکا ہے؟“۔

اشوک سوائن نے مزید کہا کہ کیا اس کی وجہ یہ ہے کہ ”بھارت جوڑویاترا“ابھی بھی جنوبی ہندوستان میں ہے اور دہلی سے بہت دورہے؟۔

اس یاترا کے آفیشل ٹوئٹرہینڈل پربھی فالوورز کو سرگرمیوں سے بھرپورطریقے سے باخبررکھا جارہا ہے۔

راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ گرمی، طوفان یا سردی اس یاترا کو نہیں روک سکتی،یہ کنیا کماری سے کشمیرتک جاری رہے گی جس میں آپ کو نفرت یا تشدد جیسی چیزیں نظرنہیں آئیں گی۔ یہاں صرف محبت اور بھائی چارہ ہوگا“۔

کانگریس لیڈر کے مطابق بی جے پی جتنی بھی نفرت اور تشدد پھیلائے، یہ یاترا اسے روکے گی اور لوگوں کو متحد کرنے میں مدد کرے گی۔

راہول گاندھی بھی آفیشل ٹوئٹرہینڈل پرفالوورزکو تمام تفصیلات سے باخبر رکھ رہے ہیں۔

دوسری جانب بی جے پی نے اپوزیشن جماعت کی جانب سے اعلان کے بعد اس یاترا کے نام کوہی خاصا سنجیدگی سے لیا تھا۔

بھارتی ریاست آسام کے وزیراعلیٰ ہمنت بسواشرما کاکہنا تھا کہ ہندوستان کی تقسیم کانگریس کے دور(1947 ) میں ہوئی تھی ، انہیں بھارت جوڑویاتراکے لیے بھی وہیں جانا چاہیے۔

بھارتی میڈیا نے پارٹی پروگرام کا حوالہ دیتے ہوئے میڈیا رپورٹس میں بتایا ہے کہ راہول گاندھی 150 روزاپنے لیے بنائے گئے کنٹینرمیں ہی سویا کریں گے۔

واضح رہے کہ کانگریس نے 150 روزہ پیدل مارچ 7 ستمبر کو تامل ناڈو میں کنیا کماری سے شروع کیاتھا اور یہ 12 ریاستوں اور دو مرکز کے زیرانتظام علاقوں کا احاطہ کرے گا۔ بھارت جوڑو یاترا 10 ستمبر کی شام کیرالہ میں داخل ہوئی تھی ، ریاست سے 450 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے یکم اکتوبر کو کرناٹک میں داخل ہونے سے پہلے 19 روزمیں 7 اضلاع سے گزرے گی۔ 

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں