سعودی عرب میں روٹی بنانے والی خاتون نے 100 سے زیادہ قسم کی روٹیاں بنانا شروع کردیں۔
” العربیہ” کے مطابق شیف رنا البرھومی نے کہا کہ میں بیکڈ اشیا سے محبت کرتی ہوں اور اس دنیا میں اپنے شوق کو تجربے میں بدلنے میں کامیاب ہوگئی ہوں ۔ جرمنی میں اپنی موجودگی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے روٹی کی مختلف اقسام کو سیکھا۔ معلوم ہوا کہ روٹیوں کی ایک ہزار سے زائد اقسام ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے صرف جذبات پر اکتفا نہیں کیا بلکہ میں نے پروجیکٹ کو سرمایہ کار کے نقطہ نظرسے دیکھا۔ گاہک کی صحت پر توجہ مرکوز کی۔ صحت مند اشیا، تنوع اور عمدگی پر بھرپور توجہ دی۔ رنا اب جدہ میں بیکڈ اشیا کی فروخت کا کام کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرا تجربہ معمولی تھا اور جب وہ بیکڈ مال کی دنیا میں داخل ہوئی تو اس نے بیکڈ اشیا کی تیاری کے لیے ایک خاص کیمسٹری دریافت کی جس سے وہ حیران رہ گئیں۔
شیف رنا البرھومی نے بتایا کہ پھر سعودی عرب واپسی کے بعد ایک پروجیکٹ کھولا والدین اور بہنوں سے تعاون حاصل کیا انہوں نے گاہکوں کے ساتھ رویے اور پریزنٹیشن کا طریقہ بتاتے ہوئے کہا کہ روٹی کی ثقافت عالمی ہے-
شیف رنا البرھومی نے کہا کہ وہ بیکنگ کا عمل خود کرتی ہے اور عملے کو بغیر چینی اور بلیچ یا کیمیکلز کے اعلیٰ معیار کا پکا ہوا سامان فراہم کرنے کی تربیت بھی دیتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے بیان کیا کہ اسے اپنی ماں اور بہنوں کی طرف سے حمایت اور مدد ملی جب انہیں میرے روٹی بنانے کے شوق کا معلوم ہوا تو انہوں نے میرے ساتھ پورا تعاون کیا میری والدہ ایک معلمہ اور سکول کی پرنسپل ہیں ۔انہوں نے کامیابی حاصل کرنے اور اسے قائم رکھنے کے لیے میرا بہت ساتھ دیا جس کی جہ سے میں جرمنی میں بیکنگ سرٹیفکیٹ حاصل کرکے اپنا پروجیکٹ لگانے میں کامیاب ہوئی ۔