پیرس: فرانس میں آئل ریفائنریز کے ملازمین کی ہڑتال کے باعث پٹرول کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے،ملک بھر میں پٹرول کی قلت شدید ہوگئی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق فرانس کی سات میں سے چھ آئل ریفائنریز کے ملازمین کی ہڑتال کے باعث ملک بھر میں پٹرول کا بحران شدید ہوگیا ہے مختلف شہروں میں پٹرول پمپس پر لمبی قطاریں لگی ہیں۔ پٹرول کے حصول کے لئے لوگ ایک دوسرے سے لڑ رہے ہیں۔
فرانس میں پیٹرول کا بحران
ریفائنریز کے ملازمین کی ہڑتال کے باعث ملک بھر میں پیٹرول کا بحران شدت اختیار کر گیا، پیٹرول پمپوں پر عوام ایک دوسرے کے ساتھ دست و گریباں#Pakistan #France pic.twitter.com/IAJVXtuKnF— ترکیہ اردو (@TurkiyeUrdu_) October 12, 2022
فرانسیسی حکومت نے ہڑتالی ملازمین کو فوری طور پر کام پر واپس پہنچنے کا حکم دیا ہے،فرانس کی حکومت نے ملازمت پر نہ پہنچنے والے ملازمین کو جرمانے اور قید کی سزا دینے کی دھمکی دی ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ ریاست کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ریفائنریوں کو طلب کرے اور کارکنوں کو ہنگامی حالت میں اپنی ملازمتوں پر واپس جانے پر مجبور کرے، ان لوگوں کے ساتھ جو جرمانے یا جیل کے وقت کا خطرہ مول لینے سے انکار کرتے ہیں۔
سخت گیر جنرل کنفیڈریشن آف لیبر (CGT) یونین سے تعلق رکھنے والے کارکنان نے تنخواہ پر انتظامیہ اور دیگر یونینوں کے درمیان معاہدے کے باوجود شمالی فرانس میں واقع Gravenchon-port Jerome پلانٹ پر ہڑتال کر رکھی تھی۔
CGT نے کہا کہ وہ درخواست کی اطلاع موصول ہونے کے بعد اسے عدالت میں چیلنج کرے گا۔
آئل ریفائنریز کے ملازمین نے حکومت سے تنخواہوں میں اضافے اور بہتر سہولتوں کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔
آئل ریفائنریز ملازمین کی یونین کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث اخراجات کا بوجھ اٹھانا مشکل ہوگیا ہے۔ آئل ریفائنریز اپنے منافع میں سے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کریں اوردیگر سہولیات بھی فراہم کریں۔