مورو، وڈیروں نے فصل بچانے کے لیے سیلابی ریلا آبادی میں چھوڑ دیا

وڈیرے انسانوں کو چھوڑ کر گنے کی فصل بچانے میں لگ گئے، پانی کا راستہ روکنے کے لیے آٹے کی بوریاں رکھ دیں

مورو , سندھ کے شہر مورو میں وڈیروں نے بے حسی کی انتہا کر دی۔انسانوں کو چھوڑ کر گنے کی فصل بچانے میں لگ گئے۔مورو میں سیلابی صورتحال سے تین چار دیہات کے پانچ سے 7 ہزار افراد متاثر ہیں۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق وڈیروں نے گنے کی فصل بچانے کے لیے سیلابی ریلا آبادی میں چھوڑ دیا اور پانی کا راستہ روکنے کے لیے آٹے کی بوریاں رکھ دیں۔

علاقہ مکینوں کے مطابق تباہ حال لوگوں کے پاس کھانے کو روٹی نہیں لیکن بااثر افراد کی زمینیں بچانے کے لیے آٹے سے بند باندھے جا رہے ہیں۔جبکہ وفاقی حکومت نے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امداری کاروائیوں کیلئے فوج بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے، سندھ

،بلوچستان، خیبرپختونخواہ اور پنجاب کے متاثرہ اضلاع میں فوج بھیجی جائے گی۔

وفاقی کابینہ نے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امداری کاروائیوں کیلئے فوج بھیجنے کی منظوری دے دی ہے، سندھ ، بلوچستان، خیبرپختونخواہ اور جنوبی پنجاب کے متاثرہ اضلاع میں امداری کاروائیوں کیلئے فوج بھیجی جائے گی۔

بتایا گیا ہے کہ چاروں صوبائی حکومتوں نے متاثرہ علاقوں میں فوج تعینات کرنے کی ریکوزیشن وزارت داخلہ بھجوائی، وزارت داخلہ نے چاروں صوبوں میں پاک فوج تعینات کرنے کی منظوری دیدی ہے، آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج تعینات کرنے کی سمری وفاقی کابینہ کو حتمی منظوری کیلئے ارسال کی گئی۔وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ آرٹیکل 245 کے تحت امدادی کارروائیوں کیلئے پاک فوج کی تعیناتی کی جارہی ہے، پاک افواج کو چاروں صوبوں کے سیلاب سے آفت زدہ علاقوں میں تعینات کیا جارہا ہے۔

مزید برآں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کراچی پہنچ گئے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سندھ اور بلوچستان میں امدادی سرگرمیوں کا بھی جائزہ لیں گے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو سندھ اور بلوچستان میں سیلاب کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی، جنرل قمرجاوید باجوہ کو سیلاب متاثرین کی امداد سے متعلق اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں