امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے شہریوں کے لیے پاکستان سفر کرنے سے متعلق ٹریول ایڈوائزری جاری کر دی-
اس ہفتے کے شروع میں جاری کردہ ایڈوائزری کے مطابق، امریکی شہریوں کو خیبر پختونخوا، بلوچستان اور سابقہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کا سفر کرنے سے روک دیا گیا ہے،ان علاقوں میں دہشتگردی یا اغوا کی وارداتیں ہو سکتی ہیں۔
دہشت گردی اور اغوا سے متعلق خدشات کے پیش نظر مذکورہ خطوں کے لیے ایڈوائزری جاری کی گئی “دہشت گردی اور مسلح تصادم کے امکانات” کے خطرات کے بعد مسافروں کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے آس پاس کے علاقوں سے دور رہنے کو بھی کہا گیا ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا کہ دہشت گرد بہت کم یا بغیر کسی وارننگ کے حملہ کر سکتے ہیں، بھیڑ والی جگہوں ، بازاروں، شاپنگ مالز، فوجی تنصیبات، ہوائی اڈوں، یونیورسٹیوں، سیاحتی مقامات، اسکولوں، ہسپتالوں، عبادت گاہوں اور سرکاری تنصیبات کو نشانہ بنا سکتے ہیں-
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت کے پاس سیکیورٹی کے ماحول کی وجہ سے ضرورت پڑنے پر پاکستان میں اپنے شہریوں کو ہنگامی خدمات فراہم کرنے کی محدود صلاحیت ہے-
اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے شہریوں کے لیے بھارت کا سفر کرنے سے متعلق بھی ٹریول ایڈوائزری جاری کی تھی امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ ’جرائم اور دہشتگردی‘ کی وجہ سے بھارت کا سفر کرنے میں نہایت محتاط رہیں۔