دبئی میسیجنگ ایپ ٹیلی گرام کے بانی نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ ان کا فون ہیک نہ کیا جائے تو وہ واٹس ایپ کے علاوہ کوئی بھی میسیجنگ ایپ استعمال کریں۔پیول ڈیوروف نے گزشتہ ہفتے واٹس ایپ کی جانب سے کی جانے والی سیکیورٹی نشاندہی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ نقص ہیکر کو کسی بھی شخص کے نمبر پر ایک نقصان دہ ویڈیو بھیج کر فون کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی صلاحیت دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر سال ہمیں واٹس ایپ کے متعلق کسی مسئلے کا علم ہوتا ہے جو صارفین کی ڈیوائسز کو خطرے میں ڈال دیتا ہے۔ اس سے فرق نہیں پڑتا کہ آپ کون ہیں اگر آپ کے فون میں واٹس ایپ ہے تو آپ کے فون میں موجود ہر ایپ کے تمام ڈیٹا تک رسائی ممکن ہے۔روس سے خود ساختہ جلاوطن ہونے والے روسی ارب پتی کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کے یہ نقائص خفیہ طور پر ڈالے گئے ہیں تاکہ حکومتیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ہیکرز اِنکرپشن اور دیگر سیکیورٹی اقدامات کی خلاف ورزی کر سکیں۔پیول ڈیوروف اس سے پہلے بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ جب تک واٹس ایپ کے کام کرنے کے طریقے میں بنیادی تبدیلیاں نہیں کی جاتیں، یہ ایپ کبھی بھی محفوظ نہیں ہوگی۔