ضلع بھر میں منشیات کا کاروبار عروج پر پہنچ گیا،گلیوں سے لیکر دکانوں پربلاروک ٹوک سر عام منشیات کی فروخت جاری
تفصیل کے مطابق ٹھٹہ ضلع بھر میں منشیات بیچنے کا کاروبار عروج پر پہنچ چکا ہے گلیوں سے لیکر دکانوں پر سرعام منشیات بیچی جارہی ہے کوٸی پوچھنے اور روکنے والا نہیں اس منشیات گھٹکہ ماوا انڈین پڑی سفینا سر عام چلنے کی وجہ سے کینسر کی بیماری عام ہوگئی ہے کتنے اس جہان سے رخصت ہو گئے ہیں کتنے اسپتالوں میں بستر مرگ پر بیمار پڑے ہیں کتنوں کے بھائی بچھڑ گئے کتنی ماؤں کے بیٹے اور کتنی عورتوں کے سہاگ اجڑگئے ہیں لیکن کسی کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں ہوتی اگر کارروائی ہوتی ہے تو ایف آئی آر تک درج نہیں کیجاتی منشیات بیچنے والے امیر ترین ہورہے ہیں، ٹھٹہ ضلع میں چرس، آئس، ہیروئن، گھٹکہ، ماوا، دیسی شراب ٹھرو، اور بھی منشیات کھلے عام فروخت ہو رہی ہے منشیات بیچنے والے امیر ترین اور استعمال کرنے والے اس دنیا سے رخصت ہو گئے ہیں یا غریب ہو کر چوری ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث ہو رہے ہیں علاقہ مکینوں نے کئی بار احتجاج کیا لیکن کوٸی بھی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا سکی علاقہ مکینوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ منشیات فروشوں کو جلد از جلد گرفتار کر کے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور نوجوان نسل کو بچایا جاسکے اور انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ، چیف جسٹس ہائیکورٹ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی حیدرآباد، ایس ایس پی ٹھٹہ اور دیگر بالا افسران سے پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خدارا منشیات جیسی لعنت کو ضلع بھر سے ختم کیا جائے۔
Load/Hide Comments