کیلیفورنیا میں اغواء ہونےوالی سکھ فیملی کی لاشیں مل گئیں فارم ورکر کو باغ کے قریب سے لاشیں ملیں

امریکی ریاست کیلیفورنیا میں رواں ہفتے کے آغاز میں اغوا ہونے والی بھارتی نژاد 8 ماہ کی بچی سمیت سکھ خاندان کے چاروں افراد مردہ حالت میں پائے گئے۔

پولیس نے چاروں افراد کی لاشیں ملنے کی تصدیق کردی ہے،تاہم اس حوالے سے زیادہ تفصیلات نہیں بتائی گئی ہیں۔ مرنے والوں میں 8 ماہ کی بچی اروہی ڈھیری، والدین 27 سالہ جیسلین کور اور36 سالہ جسدیپ سنگھ اورچچا 39 سالہ امندیپ سنگھ شامل ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق یہ فیملی پیرکو اچانک لاپتہ ہو گئی تھی جس کے بعد ان کے عزیزواقارب نے حکام سے مدد کی درخواست کی تھی۔

حکام کے مطابق ایک فارم ورکر کو باغ کے قریب لاشیں ملیں جس پراس نے فوری طور پرحکام سے رابطہ کیا۔

سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ کرایک 48 سالہ شخص کوگرفتار کیا گیاجس کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ اسی نے انہیں ٹرک میں سوارہونے پرمجبورکیا تھا۔

سی این این کے مطابق سی سی ٹی فوٹیج میں جسدیپ اورامندیپ اپنےٹرک کے قریب موجود ہیں، اس دوران جسدیپ کاسامنا کچرے کی ٹوکری لے جانے والے ایک شخص سے ہوتا ہےجو اسی وقت ٹوکری میں سے اسلحہ نکال لیتا ہے۔ ویڈیومیں دونوں کے ہاتھ پیچھے بندھے دکھائی دے رہے ہیں، انہیں زبردستی ٹرک پرسوار کروانے کے بعد اسلحہ بردار شخص اندر داخل ہوتا ہے جہاں جیسلین بچے کے ساتھ موجود ہیں۔

اغواء کے بعد پولیس کو مغویوں کے موبائل فون ایک سڑک پر پڑے ملے تھے۔

مرسڈ پولیس افسر ورن وارنک کے مطابق، ”یہ بہت خوفناک ہے۔“ حراست میں لیے جانے والا شخص 2005 میں ڈکیتی کے جرم میں سزا یافتہ ہے اورعین ممکن ہے کہ وہ اس جرم میں اکیلا شریک نہیں۔“

مرنے والوں کا تعلق بھارتی ریاست پنجاب کے ضلع ہرسی پنڈ کے ہوشیار پورگاؤں سے ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں