سانحہ صفورہ میں مرکزی ملزم سعد عزیز ایک اور مقدمے سے بری بس پر فائرنگ کے نتیجے میں40 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے

سندھ ہائیکورٹ سانحہ صفورہ کے مرکزی ملزم سعد عزیز کی سزا کے خلاف اپیل منظورکرتے ہوئے اسے ایک اور مقدمے سے بری دیا۔

پولیس اورپراسیکیوشن مرکزی ملزم کے خلاف شواہد پیش کرنے میں ناکام رہے، جس پر 2 رکنی بنچ نے ہائی پروفائل ملزم سعد عزیز کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرلی۔

عدالت نے سعد عزیز کو محافظ فورس کے اہلکار وقار ہاشمی کے قتل کے مقدمے میں دی گئی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعد عزیز پراگر جُرم کا کوئی الزام نہیں ہے، تو جیل سے رہا کیا جائے۔

ملزم سعد عزیز اوردیگرساتھیوں پر نیوکراچی پاور ہاوس کے قریب پولیس اہلکار کو قتل کرنے کا الزام تھا، پولیس نے 2014 میں تھانہ نیو کراچی میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

مقدمے میں عمرجواد، علی رحمان، حیدر رف حسیب بھی نامزد تھے، انسداد دہشت گردی عدالت نے سعد عزیز پر جرم ثابت ہونے پرعمر قید اور 50 ہزار جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

یاد رہے لپ آج سے 7 برس قبل 13 مئی 2015 کو کراچی کے علاقے صفورہ گوٹھ میں دہشت گردوں نے ایک بس کو گولیوں کا نشانہ بنایا تھا جس میں اسماعیلی برادری کے افراد سوار تھے۔

حملے میں 40 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں