سیلاب متاثرین کے امدادی عطیات کیلئے صرف وفاقی حکومت کا ایک اکاؤنٹ ہے، عوام سے گزارش ہے جعلی اپیلوں سے آگاہ رہیں۔ آئی ایس پی آر
راولپنڈی , ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ سیلاب کے امدادی عطیات کیلئے پاک فوج سے منسوب سوشل میڈیا اکاؤنٹس جعلی ہیں، سیلاب متاثرین کے امدادی عطیات کیلئے وفاقی حکومت کا صرف ایک اکاؤنٹ ہے، عوام سے گزارش ہے جعلی اپیلوں سے آگاہ رہیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق سیلاب سے متعلق امدادی عطیات کیلئے وفاقی حکومت کا صرف ایک اکاؤنٹ ہے، حکومت پاکستان اس اکاونٹ کا اعلان پہلے ہی کر چکی ہے،سیلاب کے امدادی عطیات کے لیے پاک فوج کا کوئی الگ اکاؤنٹ نہیں ہے، فوج سے منسوب سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے اکاؤنٹس جعلی ہیں، سیلاب سے متعلق امدادی عطیات
کیلئے کچھ جعلی اکاؤنٹس فوج سے منسوب کیے جا رہے ہیں، ایسے تمام اکاؤنٹس جعلی ہیں اور عوام سے گزارش ہے ایسی جعلی اپیلوں سے آگاہ رہیں۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امداری کاروائیوں کیلئے فوج بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے، دنیا نیوز کے مطابق وفاقی کابینہ نے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امداری کاروائیوں کیلئے فوج بھیجنے کی منظوری دے دی ہے، سندھ ، بلوچستان، خیبرپختونخواہ اور جنوبی پنجاب کے متاثرہ اضلاع میں امداری کاروائیوں کیلئے فوج بھیجی جائے گی۔
بتایا گیا ہے کہ چاروں صوبائی حکومتوں نے متاثرہ علاقوں میں فوج تعینات کرنے کی ریکوزیشن وزارت داخلہ بھجوائی، وزارت داخلہ نے چاروں صوبوں میں پاک فوج تعینات کرنے کی منظوری دیدی ہے، آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج تعینات کرنے کی سمری وفاقی کابینہ کو حتمی منظوری کیلئے ارسال کی گئی۔ وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ آرٹیکل 245 کے تحت امدادی کارروائیوں کیلئے پاک فوج کی تعیناتی کی جارہی ہے، پاک افواج کو چاروں صوبوں کے سیلاب سے آفت زدہ علاقوں میں تعینات کیا جارہا ہے۔
مزید برآں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کراچی پہنچ گئے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سندھ اور بلوچستان میں امدادی سرگرمیوں کا بھی جائزہ لیں گے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو سندھ اور بلوچستان میں سیلاب کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی، جنرل قمرجاوید باجوہ کو سیلاب متاثرین کی امداد سے متعلق اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی ایئر ڈیفنس کمانڈ ہیڈکوارٹرز راولپنڈی میں آرمی فلڈ ریلیف سنٹر قائم کیا گیا ہے، فلڈ ریلیف سنٹر کے ذریعے ملک بھر میں جاری امدادی سرگرمیوں کی مانیٹرنگ ہوگی، فلڈ ریلیف سنٹر ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ سے بھی رابطے میں رہے گا۔ اسی طرح ملک بھر میں بھی مختلف مقامات پر فلڈ ریلیف سنٹر قائم کئے جا رہے ہیں، پاک فوج کے جوان سیلاب متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہے۔
متاثرین کو شیلٹر، کھانے پینے کی اشیاء اور طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سندھ میں ہلکی بارشیں ہوئیں، موہنجودڑو میں سب سے زیادہ 38 ملی میٹر بارش ہوئی، سانگھڑ، لاڑکانہ، خیرپور میں مختلف واقعات میں 13 افراد جاں بحق ہوئے، قمبر شہداد کوٹ میں 600 افراد سیلاب سے متاثر ہوئے، پاک فوج نے ٹھٹھہ میں 60 خاندانوں کیلئے ٹینٹ ویلیج قائم کر دیا، خیرپور میں متاثرین کو پاک فوج کے جوانوں نے محفوظ مقامات پر منتقل کیا، ٹنڈوالہ یار میں 3 اضافی فارورڈ بیسز قائم کر دیئے گئے، مٹیاری میں موبائل میڈیکل ٹیمیں طبی امداد فراہم کر رہی ہیں، کوٹ ڈیجی میں پاک فوج کی ٹیمیں ڈی واٹرنگ آپریشنز اور متاثرین میں راشن تقسیم کر رہی ہیں۔