سوئیڈن سائنسدان نے طب کا امریکا،آسٹریا اور فرانس کے سائنسدانوں نے فزکس کا نوبل انعام اپنے نام کر لیا

سوئیڈن کے سوانتے پابو نے فزیولوجی کے میدان میں اس سال کا نوبل انعام اپنے نام کرلیا۔

باغی ٹی وی : نوبل کمیٹی کے مطابق سوئیڈش سائنس دان کو یہ انعام معدوم ہوجانے والے انسانوں کے جینوم اور انسانی ارتقاء کے حوالے سے کی جانے والی دریافتوں پر دیا گیا ہے۔

نوبل کمیٹی کا کہنا تھا کہ اپنی تحقیق کے ذریعے سوانتے پابو نے آج کے انسان کی معدوم قسم نِینڈرتھل کے جینوم کو ساخت دے کر بظاہر ناممکن دِکھنے والی چیز کو ممکن کر دِکھایا۔ انہوں نے ڈینیسووا نامی انسانی قسم کی دریافت بھی کی جو اس سے قبل نامعلوم تھی۔

میکس پلینک انسٹیٹیوٹ کے شعبہ جینیات کے ڈائریکٹر سوانتے پابو کے متعلق جیوری نے بتایا کہ انہوں نے 70 ہزارسال قبل معدوم انسانی قسم سےموجودہ نوعِ انسانی میں افریقا سے مشرقِ وسطیٰ ہجرت کرجانے کے بعد ہونے والی جینیاتی منتقلی بھی دریافت کی۔

جیوری کا کہنا تھا کہ دورِ حاضر کے انسانوں میں جینز کی یہ قدیم منتقلی آج بھی مطابت رکھتی ہے، جس کی مثال ہمارے مدافعتی نظام کا انفیکشنز پر دِکھایا جانے والا ردِ عمل ہے۔

دوسری جانب رائل سوئیڈش اکیڈمی کی جانب سے سال 2022 کے لیے طبعیات (فزکس) کا نوبل انعام ’’کوانٹم مکینکس‘‘ پر تحقیق کرنے والے امریکا، آسٹریا اور فرانس سے تعلق رکھنے والے تین سائنس دانوں کو مشترکہ طور پر دیا گیا ہے۔

رائل سویڈش اکیڈمی کی جانب سے فرانس کے ایلین ایسپیکٹ، امریکا کے جان کلوزر اور آسٹریا کے اینتون زِیلِنگر کو ایٹمی زرات کے رویوں سے متعلق کی جانے والی تحقیقات پر فزکس کا نوبل انعام برائے 2022 دیا گیا ہے۔

https://twitter.com/NobelPrize/status/1577370223522496532?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1577370223522496532%7Ctwgr%5Ea076446e1b926a7451f94d496fc6b975df7e17b2%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fbaaghitv.com%2Fswedish-scienctist-ny-physialogy-ka-nobel-prize-apny-nam-kr-liya%2F

جیوری کے مطابق تینوں سائنس دانوں نے ذیلی ایٹمی ذرات کے رویوں سے متعلق تحقیق کی، جو سُپر کمپیوٹر اور اِنکرپٹڈ کمیونیکیشن کے حوالے سے مزید تحقیق کے دروازے کھولے گی اور اس موضوع کو مزید وسیع کرے گی۔

رائل سویڈش اکیڈمی کی جیوری کے مطابق سائنس دانوں کو ’الجھے ہوئے فوٹون پر تجربات کرنے، ’بیل اِن اکویلیٹیز‘ کی خلاف ورزی ثابت کرنے اور کوانٹم انفارمیشن سائنس متعارف کرانے پر ایوارڈ دیا گیا ایوارڈ حاصل کرنے والوں نے اپنی تحقیق سے مزید بنیادی تحقیق کے راستے کھولے اور نئی عملی ٹیکنالوجی کے لیے راہیں ہموار کیں ہیں۔

ایوارڈ حاصل کرنے والے فرانس کے ایلین ایسپیکٹ کا تعلق یونیورسٹی آف پیرس-سیکلے سے، آسٹریا کے اینتون زِیلِنگر یونیورسٹی آف ویانا سے وابستہ ہیں جبکہ امریکا کے جان کلوزر کیلیفورنیا میں ایک کمپنی کے مالک ہیں ان تینوں سائنس دانوں نے 2010 میں بھی مشترکہ طور پر وولف پرائز اپنے نام کیا تھا۔

خیال رہے کہ سائنس کے شعبے میں گراں قدر خدمات انجام دے کر نوبل انعام حاصل کرنے والے سائنس دانوں کو ایوارڈ کے ساتھ 10 ملین سویڈش کرونر کی رقم بھی دی جائے گی۔ یہ رقم نوبل انعام کے موجد سویڈش الفریڈ نوبل کی چھوڑی گئی جائیداد میں سے دیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ رائل سوئیڈش اکیڈمی کی جانب سے بدھ 05 اکتوبر کو کیمسٹری، جمعرات 6 اکتوبر کو لٹریچر جب کہ 7 اکتوبر جمعے کو امن کے نوبل انعام کے لیے ناموں کا اعلان کیا جائے گا جبکہ نوبل انعام برائے اکنامکس کی کیٹگری کیلیے اعلان سب سے آخر میں دس اکتوبر کو کیا جائے گا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں