تہران: ایران میں طالبات نے احتجاج کے دوران اسکارف اتار کر ہوا میں لہرا دیئے اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران میں 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور احتجاج کے دوران طالبات نے اپنے سروں سے اسکارف اتار کر ہوا میں لہرا دیئے۔
ایرانی طالبات بطور احتجاج اپنے سروں کے اسکارف اتار کر سوشل میڈیا پر تصاویر بھی شیئر کر رہی ہیں اور احتجاجی مظاہروں میں بھی طالبات اسکارف اتار کر ایرانی حکومت کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہی ہیں۔
طالبات نے ’’ڈکٹیٹر کی موت‘‘ کے نعرے لگائے جس کا اشارہ واضح طور پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی طرف تھا۔
واضح رہے کہ کردستان سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ مہسا امینی کو تہران میں اخلاقی پولیس نے 13 ستمبر کو ٹھیک سے اسکارف نہ پہننے پر گرفتار کیا تھا جو دوران حراست تشدد سے دم توڑ گئی تھیں۔