روس کی نیم خودمختار مسلم اکثریتی آبادی والی ریاست چیچنیا کے سربراہ رمضان قادریوف نے اپنے 3 کم عمر بیٹوں کو یوکرین کے محاذ پر بھیجنے کا اعلان کردیا،رمضان قادریوف کے بچوں کی عمر بالترتیب 14، 15 اور 16 سال ہے۔
باغٰ ٹی وی : غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چیچن سربراہ نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا کہ والد ہی اپنے بچوں کو خاندان، عوام اور وطن کی حفاظت کرنا سکھاتا ہے اور وقت آگیا ہے میرے بیٹے حقیقی جنگ کا تجربہ حاصل کریں۔
انہوں نے بیٹوں کی فوجی تربیت لیتے ہوئے ویڈیو شیئر کی اور لکھاکہ بیٹوں نے فوجی تربیت لینا شروع کردی ہے اور ٹریننگ مکمل ہونے کے بعد یوکرین میں اگلے محاذ پر لڑیں گے۔
خیال رہے کہ روس نے رواں سال 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے جنگ جاری ہے یوکرین کے خلاف جنگ میں روسی جمہوریہ چیچنیا کے فوجی دستے بھی شریک ہیں جبکہ روس نے جنگ سے حاصل شدہ یوکرین کے 4 علاقوں کو ضم کردیا ہے-
دوسری جانب یوکرین نے روس کے فوجی سازوسامان کے مرکز (لاجسٹک سینٹر) پر قبضہ کرنے کا دعوٰی کیا ہے جس کو انتہائی اہم کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یوکرین کے علاقے لیمان میں واقع لاجسٹک حب پر قبضے سے یوکرینی فوجیوں کو آگے بڑھنے کے ساتھ ساتھ روس کی سپلائی لائن کو محدود کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
یوکرینی فوج کی اس اہم کامیابی کو روسی صدر پوتن کے لیے جھٹکا بھی قرار دیا جا رہا ہے جنہوں نے جمعے کو یوکرین کے کچھ علاقوں کے روس کے ساتھ الحاق کا اعلان کیا تھا جن میں سے ایک ڈونیٹسک ہے جہاں لائمن واقع تھے۔
روس کے وزیر دفاع نے ہفتے کو کہا تھا کہ وہ یوکرینی فوج کی جانب سے ’گھیراؤ کے خطرے کے پیش نظر‘ لائمن کے علاقے سے فوجیں واپس بلا رہے ہیں یوکرین کی فوج کا لیمان پر دوبارہ قبضہ ماسکو کی ایک بڑی شکست قرار دیا جا رہا ہے۔
یوکرین اور مغربی ممالک نے روس کے الحاق کے اعلان کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی تھی جمعے کو روسی صدر ولاد یمیر پیوٹن نے یوکرین کے چار علاقوں کو روس میں ضم کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے جن میں لوگانسک، ڈونسک، خیرسون اور ژاپوریژیا شامل ہیں۔
روس کے صدر ولادیمیرپیوٹن نے مغرب کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں کیف کی حکومت کو اور مغرب میں اس کے سرپرستوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ لوگانسک، ڈونیسک، خیرسون اور ژاپوریژیا کے لوگ ہمیشہ کے لیے ہمارے شہری بن رہے ہیں روسی صدر نے یوکرین پر زور دیا کہ وہ تمام فوجی کارروائیوں کو بند کر دے۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اتوار کی شام کو کہا تھا کہ فوجی جوانوں کی کامیابی کا سلسلہ لیمان کا قبضہ واپس لینے تک محدود نہیں ہے یوکرینی فوجیوں نے خیرسون کے دو اہم علاقوں ارکن ہلسکے اور مائرولییوکا کو روسی قبضے سے آزاد کروایا ہے۔
یوکرین کی ایجنسی انٹرفیکس نے یوکرینی فوج کے ترجمان سیرہی چیروتائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ڈونیسک کے ٹورسکے نامی گاؤں کو بھی آزاد کروا لیا گیا ہے جو کہ لیمان سے 15 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
خیال رہے کہ روسی فوج نے مئی میں لیمان پر قبضہ کیا تھا اور اس علاقے کو تب سے قریبی علاقوں میں آپریشن کے لیے لاجسٹک مرکز کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔
یورپ کے 27 رہنماؤں نے روس پر عالمی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا وہ روس میں یوکرین کے چار علاقوں کی شمولیت کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے-