توہین مذہب کے الزام میں قتل معذور نوجوان کے ورثاء انصاف کے منتظر بیٹے پر غلط الزام لگا کر قتل کیا گیا، والدہ

گھوٹکی: گزشتہ روز میرپور ماتھیلو میں توہین مذہب کے نام پر قتل کئے گئے دونوں بازوؤں سے معذور عباس کی والدہ سمیت ان کے دیگر ورثاء انصاف کی امید لگائے بیٹھے ہیں۔

عباس کی والدہ کا کہنا ہے ان کا بیٹا میلاد کی تیاریوں میں مصروف تھا، اسے غلط الزام لگا کر قتل کیا گیا ہے۔

خیالر ہے کہ ملزمان نے معذور نوجوان کو پہلے آگ لگائی، مقتول عباس نے خود کو بچانے کے لیے پانی میں چھلانگ لگائی، لیکن ملزمان نے بھی اس کے پیچھے پانی میں کودے اور اسے گلا دبا کر قتل کر دیا۔

ورثاء کا کہنا تھا کہ قاتلوں کا تعلق بھی ان کی ہی برادری سے ہے، ملزمان کا مذہب کے نام پر لڑائی جھگڑے کرنا وطیرہ ہے۔

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ ہم نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

ملزم محمد حسن کو آج عدالت میں پیش بھی کیا گیا، عدالت نے ملزم کو 5 روز کیلئے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔

مقتول غلام عباس کے والد پندرہ روز قبل انتقال کر گئے ہیں۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں