ڈیزاسٹرمنیجمنٹ کا دریائے سندھ میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری

گڈو اور سکھر بیراج سے اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزررہا ہے، لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات

سکھر, ڈیزاسٹرمنیجمنٹ نے دریائے سندھ میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کردیا ہے، گڈو اور سکھر بیراج سے اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔ ہم نیوز کے مطابق ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی جانب سے سکھر گڈو بیروج میں فلڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے، دریائے سندھ میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب آسکتا ہے۔

گڈو اور سکھر بیراج سے اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے، دریائے سندھ میں پانی کا بہاؤ7 لاکھ کیوسک سے تجاوز کرسکتا ہے۔ ڈیزاسٹرمنیجمنٹ نے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات کردی ہے، اسی طرح تونسہ میں بھی ایک بار پھر اونچے درجے کا سیلاب آگیا

ے۔ دوسری جانب وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف نے متاثرین کی مدد کیلئے دوست ممالک اورعالمی برادری سے اپیل کردی ہے، وزیرِاعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں مختلف ممالک کے سفراء سے ملکی سیلابی صورتحال پر ہنگامی ملاقات کی۔

انہوں نے ملاقات میں بتایا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ علاقوں میں آٹھویں نمبر پر ہے، پاکستان کا کاربن گیسز کے اخراج میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ پاکستان میں گزشتہ تیس سال کی ریکارڈ بارشیں ہوئیں۔ 13 جون کے بعد سے اب تک سیلابی ریلوں میں 900 سے زائد لوگ لقمہ اجل بنے۔ 1300 سے زائد افراد زخمی اور تقریباً آٹھ لاکھ مویشی سیلاب کی نذر ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ گھروں، املاک اور انفراسٹرکچر کو ہونے والے نقصان کا ابتدائی تخمینہ اربوں روپے لگایا گیا ہے۔مجموعی طور پر اب تک سیلاب سے متاثرین کی تعداد 3 کروڑ 30 لاکھ ہے۔سیلاب زدگان کی مدد کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں، گھروں اور املاک کے نقصان کا ابتدائی تخمینہ اربوں روپے میں لگایا گیا ہے، کھانے کی اشیاء، ادویات اور خیموں کی فراہمی بڑا چیلنج ہے، انفراسٹرکچر کی تباہی متاثرین تک امداد پہنچانے میں بڑی رکاوٹ ہے۔

شہبازشریف نے کہا کہ عالمی مالیاتی اداروں اور تنظیموں کی جانب سے مدد کیلئے مشکور ہیں۔ متاثرین کی مدد کیلئے دوست ممالک اور عالمی برادری کو کردار ادا کرنا ہوگا۔دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے سکھر میں سیلاب متاثرین اورمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرین کی مدد کے لئے سندھ حکومت کے لئے 15 ارب روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا ہے۔

سیلاب سے ہونے والی حالیہ تباہی 2010 کے سیلاب سے کہیں زیادہ ہے، جب تک آخری فرد اپنے گھرمیں آباد نہیں ہوجاتا ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے، مستحق گھرانوں تک شفاف طریقے سے امداد پہنچائیں گے، متاثرین میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 25،25 ہزارروپے فوری تقسیم کیے جارہے ہیں، این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے مشترکہ سروے کے ذریعے نقصانات کا تخمینہ لگائیں گے، مخیر اور کاروباری شخصیات متاثرین کی مدد کے لئے دل کھول کر عطیات دیں۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں