پشاور : محکمہ پولیس میں تعینات لیڈی پولیس کانسٹیبل کا کہنا ہے کہ بھائی کے قاتلوںنے جینا دو بھر کر دیا ہے-
خواتین پولیس اہلکاروں نے آئی جی کے پی پولیس معظم جاہ انصاری کو خط لکھا کہ ہم 9 بہنیں ہیں اور ہمارے اکلوتے بھائی کو پانچ ماہ قبل قتل کیا گیا تھا، بھائی صفت اللہ محکمہ ایریگیشن کا ملازم تھا جسے بھتہ نہ دینے پر شہید کیا گیا۔
خط میں لکھا کہ مقدمہ اندراج کے باوجود اجرتی قاتل اوربھتہ خور دندناتے پھر رہےہیں، ملزم عابد، وہاب اور ارشد کے خلاف درجنوں مقدمات بھی درج ہیں لیکن وہ تاحال آزاد گھوم پھر رہے ہیں۔
لیڈی پولیس کانسٹیبل نے آئی جی پولیس کو خط میں لکھا کہ میری کسی بہن کا جہاں رشتہ طے ہونے لگے تو وہاں یہ ملزمان جا کر انہیں ڈراتے دھمکاتےہیں اور گھر سے ڈیوٹی کے لیے باہر نکلنے پر قاتل ہم پر فائرنگ کرتے ہیں، نقصان کے ڈر سے ہم بچوں کو اسکول بھی نہیں بھیج سکتے۔
لیڈی کانسٹیبلز نے اعلیٰ حکام سے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہوئے بھائی کے قاتلوں کی جلد گرفتاری اور انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب سی سی پی او پشاور محمد اعجاز خان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان علاقے میں موجود نہیں ہیں تاہم ان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں-
سی پی او پشاور نے کہا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے پشاور پولیس نے پنجاب میں بھی چھاپے مارے ہیں، ملزمان کو گرفتار کرکے جلد قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔