لاہور میں لیسکو کے دفاتر کے باہر شہریوں کے لائنیں ‘لیسکو سمیت ڈسکوزکے اہلکاروں نے وزیراعظم کے ریلیف پروگرام کو رشوستانی کا ذریعہ بنالیا صارفین کو جعلی بل بناکردیئے جارہے ہیں‘ریلیف کا اعلان وفاقی حکومت کی نیک نامی کی بجائے بدنامی کا باعث بن رہا ہے ‘ وفاقی حکومت ریلیف کو ڈسکوز کی رشوستانی کا ذریعہ بنانے کی بجائے ریلیف اگلے ماہ کے بلوں میں ایڈجسٹ کردے.صارفین کی لیسکو دفاتر کے باہر دہائی ‘کئی دفاتر کے باہر مظاہرے
اسلام آباد, وزیر اعظم شہباز شریف نے بجلی صارفین کی شکایات دور کرنے کے لیے کمیٹی قائم کردی، وزیر اعظم نے 24 گھنٹے کے اندر ریلیف کے تحت صارفین کے بلز کو کم کرنے کی ہدایت کردی ہے ملک میں بجلی کے صارفین کے ریلیف کیلئے وزیراعظم شہباز
شریف کی جانب سے بڑا اقدام سامنے آیا ہے.
وزیراعظم نے کہا کہ 200 یونٹ تک کے بجلی صارفین کے بلز میں ریلیف کو 24 گھنٹے میں شامل کیا جائے انہوں نے بجلی کے بلز کی تصحیح کیلئے ڈسکوز کے اسٹاف کو 24 گھنٹے کام کرنے کی ہدایت بھی کی وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت بجلی صارفین کے مسائل کے حل کے لیے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم کے بجلی صارفین کے لیے اعلان کردہ ریلیف پیکج پر عملدرآمد یقینی بنایا جا رہا ہے.
بریفنگ میں وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ ایک کروڑ 66 لاکھ صارفین کو فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دیئے گئے ریلیف کے تحت بلز کی تصحیح جاری ہے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ 200 یونٹ تک کے بجلی صارفین کے بلز میں اعلان کردہ ریلیف کو 24 گھنٹے میں شامل کیا جائے اور ریلیف کے تحت 24 گھنٹے میں صارفین کے بلز کو کم کیا جائے
. شہباز شریف نے ہدایت کی کہ بجلی بلز کی تصحیح کے لیے ڈسکوز کا اسٹاف 24 گھنٹے کام کرے اور بلز کی تصحیح کے لیے تمام اسٹاف کی چھٹیاں ختم کرکے کام کو نمٹا کر رپورٹ پیش کی جائے انہوں نے کہا کہ بجلی بلز جمع کروانے کے لیے بینکوں کو آئندہ دنوں میں کھلا رہنے کی ہدایت کی جائے.
دوسری جانب ایک ٹوئٹرپیغام میں وفاقی وزیراطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے قائم کردہ اعلی سطحی کمیٹی بجلی صارفین کی شکایات دور کرنے کیلئے 24 گھنٹے کے اندر ریلیف کے تحت صارفین کے بلز کو کم کرئے گی اور200 یونٹ تک بجلی کے بلوں میں وصول کردہ فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کی رقم کی واپسی اور بلوں کی درستگی کیلئے چھٹی کے دن ڈسکوز اور بینک کھلے رہیں گے
.