نواز شریف اور شہباز شریف ہمارے دل میں بستے ہیں پاکستان میں ہونے والے احتساب کے عمل پر کچھ نہیں کہوں گا ، وہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان

 سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان دو روزہ سرکاری دورے پر گذشتہ روز پاکستان پہنچے ۔ پاکستان پہنچنے پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان سے ون آن ون ملاقات کی جس کے بعد دونوں ممالک کے مابین مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ جس کے بعد آج وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سعودی ولی عہد نے مصروف ترین دن گزارا۔

سعودی ولی عہد سے آج صبح چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر سربراہی پارلیمانی وفد نے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران سابق وزیراعظم نواز شریف اور شہباز شریف کا ذکر بھی ہوا۔ گفتگو کا آغاز قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کیا جس میں انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے سعودی ولی عہد کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

اس موقع پر سینیٹر مشاہد اللہ خان نے بھی شاہی مہمان کو بتایا کہ انہیں صبح نواز شریف اور شہباز شریف کا پیغام ملا ہے جس میں انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ جس پر سعودی ولی عہد نے نواز شریف اور شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتےہوئے کہا کہ وہ ان کے دل میں بستے ہیں۔ اس موقع پر سعودی ولی عہد کا کہنا تھاکہ پاکستان میں اس وقت احتساب کا جو عمل ہو رہا ہے، وہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے اور اس میں ہم کسی قسم کی مداخلت نہیں کریں گے۔

لیکن نواز شریف اور شہباز شریف کے ساتھ ہمارے دیرینہ تعلقات ہیں اور وہ ہمارے دل میں بستے ہیں۔ سعودی ولی عہد نے اس موقع پر مزید کہا کہ ہم پاکستان کے لیے اچھے جذبات رکھتے ہیں۔ ہم نہ صرف ابھی پاکستان کی مدد کر رہے ہیں بلکہ آئندہ بھی پاکستان کی مدد کرتے رہیں گے۔ سینیٹر مشاہد اللہ خان نے سعودی ولی عہد کے دورہ بھارت سے متعلق بات کرتے ہوئے ان سے درخواست کی کہ بھارت کے دورے کے دوران مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف اپنا کردار ضرور ادا کریں۔

اس پر بھی سعودی ولی عہد نے مثبت تاثردیا اور کہاکہ اس معاملے پر بھی پاکستانی حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کو تیار ہیں۔ چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سعودی ولی عہد نے آئندہ دورہ پاکستان پر ان سے پارلیمنٹ سے خطاب کرنے کی درخواست کی جس پر سعودی ولی عہد نے یقین دہانی کروائی کہ جب وہ اگلی مرتبہ پاکستان آئیں گے تو پارلیمنٹ سے ضرور خطاب کریں گے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز وزیراعظم ہاؤس میں عشائیے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان کے سامنے ہی گذشتہ حکومت کی تعریف بھی کی تھی۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا تھا کہ گذشتہ سال 2018ء میں پاکستان کا جی ڈی پی 5 فیصد بڑھا۔ ہمیں یقین ہے کہ مستقبل میں پاکستان اہم ملک بننے جا رہا ہے۔ اور اسی لیے ہم اس میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں