سابق جاپانی وزیراعظم کی آخری رسومات ملکہ برطانیہ سے بھی مہنگی،عوام کی شدید تنقید

جاپان کے سابق آنجہانی وزیر اعظم شنزو ایبے کی آخری رسومات پر 1.66 بلین ین خرچ ہوں گے جو آنجہانی ملکہ برطانیہ دوم الزبتھ کی آخری رسومات کے اخراجات سے کہیں زیادہ ہیں۔

سابق وزیراعظم شنزو ایبےکےلیے 27 ستمبر کو منعقد کیےجانےوالے سرکاری جنازے پر ایک اندازے کےمطابق ¥ 1.66 بلین ($ 11.8 ملین) لاگت آئے گی جب سیکیورٹی کی قیمت اوربیرون ملک مقیم معززین کا استقبال کیا جائے گا۔

قتل ہونے والے جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو ایبے کی آخری رسومات سرکاری سطح پر اگلے ہفتے ادا کی جائیں گی لیکن اس سے قبل ہی ان کی آخری رسومات کو عوام کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

بجٹ میں اضافے پر تبصرہ کرتے ہوئے، جاپان کی مرکزی اپوزیشن آئینی ڈیموکریٹک پارٹی کے پارلیمانی امور کی کمیٹی کے سربراہ جون ازومی نے کہا کہ حکومت نے “اصرار کیا تھا کہ اخراجات ¥250 ملین ہوں گے، لیکن یہ تعداد 6.6 گنا بڑھ گئی ہے۔

عوام کی جانب سے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ریاست کی جانب سے آخری رسومات پر بہت زیادہ پیسہ خرچ کیا جا رہا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق شنزو ایبے کی آخری رسومات پر آنے والا خرچہ عوام کے پیسوں کا ہے جس کے لیے عوام کی جانب سے مظاہرے بھی کیے گئے اوربہت سے لوگوں نے اس تقریب کی مخالفت بھی کی ہے۔

میڈیا کے مطابق برطانوی ملکہ الزبتھ کی آخری رسومات پر 1.3 بلین ین کا خرچہ آیا تھا لیکن جاپان کے سابق وزیر اعظم کی آخری رسومات کا خرچہ اس رقم سے کہیں زیادہ یعنی 1.66 بلین ین ہے۔

اس کے ساتھ ہی جاپانی عوام نے ٹوکیو میں ہونے والے اولمپکس گیم پر حکومت کی جانب سے کیے گئے خرچ پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 13 بلین ڈالر تقریب پر خرچ کیے گئے جو تقریب کے بجٹ سے دوگنا زیادہ تھے۔

گزشتہ ماہ دوسری جگہوں پر، احتجاج کے منتظمین نے دعویٰ کیا تھا کہ اندازاً 4,000 لوگ 31 اگست کو ٹوکیو میں پارلیمانی عمارتوں کے باہر جمع ہوئے تھے تاکہ ریاستی جنازے کی منسوخی کا مطالبہ کیا جا سکے، جب کہ مزید 400,000 افراد نے اپنی مخالفت کا اظہار کرتے ہوئے ایک آن لائن پٹیشن پر دستخط کیے تھے-

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں