نیویارک: ایران کے صدرابراہیم رئیسی نے عالمی شہرت یافتہ خاتون صحافی کرسٹین امان پور کو طے شدہ انٹرویو دینے سے اس وقت انکار کردیا جب انہوں نے اسکارف پہننے سے منع کیا۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے حوالے سے بتایا ہے کہ کرسٹین امان پور نے ایرانی صدر کا انٹرویو سی این این کے لیے کرنا تھا۔
ایرانی نژاد برطانوی صحافی کرسٹین امان پور نے اس حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ انٹرویو کے طے شدہ وقت کے کچھ دیر بعد ایک معاون نے آکر ان سے کہا کہ وہ اسکارف پہن لیں کیونکہ یہ محرم اور صفر کے مہینے ہیں جس پر انہوں نے شائستگی سے یہ کہتے ہوئے منع کردیا کہ وہ نیویارک میں موجود ہیں اور یہاں کسی بھی قانون یا روایت میں اسکارف پہننے کی ضرورت نہیں ہے۔
سی این این سے وابستہ صحافی کرسٹین امان پور کے مطابق انہیں معاون کی جانب سے بتایا گیا کہ وہ اگر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے کہنے پر عمل کرتے ہوئے اسکارف نہیں پہنیں گی تو کوئی انٹرویو نہیں ہو گا۔
ایرانی نژاد برطانوی صحافی کے مطابق اس وقت ایران میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں، لوگ مارے گئے ہیں اور وہاں ہونے والی مہسا امینی کی موت سمیت ایسے موضوعات ہیں جن پر وہ ایرانی صدر سے گفتگو کرنا چاہتی تھیں۔
کرسٹین امان پور نے ایرانی صدر کا انٹرویو منسوخ کیے جانے پر اپنے ہی چینل سی این این سے بات چیت میں کہا کہ انھوں نے 1995 کے بعد سے تمام ایرانی صدور کے انٹرویوز کیے ہیں لیکن کبھی بھی انھیں ماضی میں اسکارف پہننے یا سر ڈھانپنے کی بابت نہیں کہا گیا۔