متحدہ عرب امارات جلد اسرائیل کے 10 بڑے تجارتی شراکت داروں میں شامل ہوگا

دونوں ممالک کے درمیان تجارت 10 ارب ڈالر سے تجاوز کرجائے گی

اسرائیلی سفیرعامر ہائیک کا کہنا ہے کہ دو سے تین سال میں متحدہ عرب امارات (یواے ای) اسرائیل کے 10 بڑے تجارتی شراکت داروں میں شامل ہوگا۔

اسرائیل اور متحدہ عرب امارات (یواے ای) کی باہمی تجارت میں گزشتہ سال کے مقابلے رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران 117 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں اسرائیلی سفیرعامر نے بتایا کہ گزشتہ سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران 560 ملین ڈالر(2.06 ارب درہم) مالیت کی دو طرفہ تجارت 2022 کی پہلی ششماہی کے دوران 1.214 ارب ڈالر (4.46 ارب درہم) تک پہنچ گئی ہے، جو117 فیصد زائد ہے۔

ابوظہبی میں اسرائیلی سفارت خانے میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہونے کی دوسری سالگرہ کی تقریب میں شریک اسرائیلی سفیرعامر ہائیک کا کہنا تھا کہ یقین ہے کہ اگلے 2 سے 3 سال میں ہم (یواے ای) کو ان 10 سرِفہرست ممالک میں دیکھیں گے، جن کے ساتھ اسرائیل تجارت کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ (یواے ای) اسرائیلی معیشت، اسرائیلی صنعتوں اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے لیے ترقی کا انجن ثابت ہوگا۔

اسرائیلی سفیر نے کہا کہ جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (CEPA) پر31 مئی 2022 کو (یواے ای) کے ساتھ 6 ماہ کے طویل مذاکرات کے بعد دستخط کیے تھے۔

دوسری جانب (یواے ای) کی وزارت اقتصادیات کے مطابق توقع ہے کہ مذکورہ معاہدے سے دو طرفہ تجارت 5 سال میں 10 ارب ڈالر سے تجاوز کرجائے گی۔

وزارت اقتصادیات نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات کی GDP میں 1.9 ارب ڈالرکا اضافہ ہوگا جس کے بعد 2030 تک (یواے ای) کی کل برآمدات میں 0.5 فیصد اضافہ متوقع ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں