ایشیا کپ کرکٹ تنازع،برطانوی شہر لیسٹر میں پاکستانی اور انڈین باشندے آمنے سامنے آ گئے، پولیس طلب

28 اگست کو ایشیا کرکٹ کپ میں انڈیا اور پاکستان کے مابین کھیلے جانے والے کرکٹ میچ کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کے بعد ایک مرتبہ پھر پاکستانی اور انڈین باشندے آمنے سامنے آ گئے

لیسٹر, ایشیا کپ کرکٹ تنازع،برطانوی شہر لیسٹر میں پاکستانی اور انڈین باشندے آمنے سامنے آ گئے، پولیس طلب۔28 اگست کو ایشیا کرکٹ کپ میں انڈیا اور پاکستان کے مابین کھیلے جانے والے کرکٹ میچ کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کے بعد ایک مرتبہ پھر پاکستانی اور انڈین باشندے آمنے سامنے آ گئے۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے شہر لیسٹر کے چند علاقوں میں بڑی تعداد میں پاکستانی اور انڈین شہریوں میں کشیدگی دیکھی گئی ہے۔

پاکستانی اور انڈین باشندوں کے ایک دوسرے کے خلاف’نسل پرستانہ اور نفرت انگیز نعرہ بازی‘ کرنے کے باعث بدنظمی پیدا ہونے کے بعد پولیس اور کمیونٹی رہنما سب سے پُرامن رہنے کی اپیل کر رہے ہیں۔

آن لائن فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ سنیچر کی شام سیکڑوں لوگ، خاص طور پر مرد، سڑکوں پر نکل آئے۔28 اگست کو ایشیا کرکٹ کپ میں انڈیا اور پاکستان کے مابین کھیلے جانے والے کرکٹ میچ کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کی یہ تازہ ترین کڑی ہے۔

عارضی چیف کانسٹیبل راب نکسن نے ایک ویڈیو میں کہا کہ ’ہمیں شہر کے مشرقی لیسٹر علاقے کے کچھ حصوں میں بد نظمی کی متعدد اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔‘انھوں نے کہا کہ ’ہمارے پاس اہلکار موجود ہیں، ہم اس صورتحال کو کنٹرول کر رہے ہیں، وہاں اضافی نفری بھی بھجوائی جا رہی ہے۔ پولیس کو کراؤڈ کو منتشر کرنے، شہریوں کو روکنے اور تلاشی لینے جیسے اختیارات تفویض کر دیے گئے ہیں۔

‘پولیس چیف نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ’براہ کرم اس میں شامل نہ ہوں، ہم امن کے لیے یہ اقدامات اٹھا رہے ہیں۔‘ایک وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ سنیچر کے روز احتجاج کر رہے ہیں اور ان میں سے کچھ لوگوں نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ احتجاج تازہ ترین تنازعے کا باعث بن گیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ مشرقی لیسٹر میں کمیونٹی کے سربراہان احتجاج کی جگہ پر پولیس افسران کے ساتھ موجود تھے اور وہ سب لوگوں کو پرامن رہنے اور گھروں کو واپس لوٹ جانے کا کہہ رہے تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ وہ صورتحال کو ’قابو میں کر رہے ہیں‘ اور عام شہریوں سے کہا کہ وہ اس میں ملوث نہ ہوں۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں