ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات میں روس سمیت کئی ممالک کو دعوت نہیں دی
امریکی صدر جوبائیڈن ملکہ کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے برطانیہ پہنچ گئے۔
جوبائیڈن پیرکو ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات سے قبل لندن پہنچ گئے، جہاں وہ آج ویسٹ مِنسٹرہال میں ملکہ کا آخری دیدار کریں گے اور کنگ چارلس سوم سے ملاقات بھی کریں گے۔
اس کے علاوہ کینیڈا، آسٹریلیا اورنیوزی لینڈ کے وزرائے اعظم پہلے ہی برطانیہ میں ہیں، جبکہ کچھ مہمانوں کو مدعو کیا ہے، وہ تنازعات میں گھرے ہوئے ہیں، جن میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق دوسری جانب کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو، آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانی اور نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن سمیت دولت مشترکہ کے دیگر رہنما ملکہ کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے۔
اس کے ساتھ ہی بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ اور سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے کی شرکت متوقع ہے، جبکہ بھارت کی نمائندگی صدر دروپدی مرمو کریں گی۔
اس کےعلاوہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی شرکت متنازع بنتی جارہی ہے کیونکہ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2018 میں ترکی میں سعودی قونصل خانے کے اندر سعودی صحافی جمال خاشقجی کو قتل کروایا تھا جبکہ سعودی حکومت نے تردید کردی تھی۔
جمال خاشقجی کی منگیتر ہیٹیس گینگیز کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان کو ملکہ الزبتھ کی آخری رسومات میں شرکت کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔
مزید ایک اوردعوت نامہ جو تنقید کا باعث بنا، وہ چینی صدر شی جن پنگ کا ہے لیکن صدر ملکہ کے جنازے میں شرکت نہیں کریں گے، ان کے بجائے نائب صدر وانگ کیشان برطانیہ جائیں گے۔