اے ٹی ایمز سمیت دیگر ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث دو خطرناک ڈکیت گرفتار

اے ٹی ایمز سمیت دیگر ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث دو خطرناک ڈکیت پولیس نے گرفتار کر لئے

سی آئی اے کراچی پولیس نے کاروائی کی .ایس آئی یو نے خفیہ اطلاع پر نزد پیٹرول پمپ بالمقابل سفاری پارک مین ابوالحسن اصفہانی روڈ سے دو ڈکیٹ گرفتار کرلیے۔گرفتار ملزمان کی شناخت خالد حسین رانجھانی ولد بہادر خان رانجھانی ،عبدالقادر عرف مزاری خان چانڈیو ولد ھدہ خان چانڈیو کے طور پر ہوئی،گرفتار ملزمان سے ایک ہینڈ گرنیڈ، ایک پستول اور موٹرسائیکل برآمد کر لیا گیا، ملزمان نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ کافی عرصہ سے مبینہ ٹاؤن، گلستان جوہر، عزیز بھٹی، شارع فیصل، سچل، سکھن، لانڈھی، الفلاح، کھوکھراپار، ناظم آباد ، گزری، بوٹ بیسن ملیر کینٹ کے قریبی مقامات و دیگر علاقوں میں بینکوں ، اے ٹی ایمز اور دیگر ڈکیتی کی وارداتیں کرتے رہے ہیں۔

ملزم خالد رانجہانی نے سال 2020 میں شاہ لطیف ٹاون میں ایک اے ایس آئی کو گولی مار کر زخمی کیا تھا۔ جس کا مقدمہ الزام نمبر 265/2020 تھانہ شاہ لطیف ٹاؤن میں درج ہے۔ ملزم خالد رانجھانی تھانہ بوٹ بیسن کی 14 لاکھ ڈکیتی کے مقدمہ الزام نمبر 353/2022 اور تھانہ گزری کی 4 لاکھ 80 ہزار ڈکیتی مقدمہ الزام نمبر 282/2022 میں مفرور ہے۔ گرفتاری سے چند روز قبل ملزمان نے اپنے دیگر ساتھیوں سے ملکر صفورہ سے ملیر کینٹ جانے والے روڈ پر بینک سے رقم لے کر نکلنے والے ایک شخص سے ساڑھے چھ لاکھ روپے لوٹے تھے۔اسی دن ملزمان نے ایک اور واردات میں گلستان جوہر بلاک 13 میں دن دہاڑے روڈ پر ایک بزرگ شہری سے 3 لاکھ نقدی لوٹی تھی۔ اس وقوعہ کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

ملزمان اس سے قبل متعدد بار ڈکیتی، پولیس مقابلہ اور ناجائز اسلحہ کے مقدمات میں گرفتار ہو کر جیل جا چکے ہیں۔ملزمان سے برآمد شدہ موٹر سائیکل پنچ شدہ ہے جس کا ریکارڈ چیک کیا جا رہا ہے۔ملزم خالد رانجھانی کا بھائی ارشاد رانجھانی دوران ڈکیتی سکھن کے علاقے میں ہلاک ہوا تھا۔گرفتار ملزمان سے برآمدہ ہینڈ گرنیڈ اور اسلحہ کے مقدمات تھانہ ایس آئی یو میں دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیے گئے ہیں۔ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں