ایک بڑی اجتماعی قبر دریافت ہوئی جس میں سے 440 افراد کی لاشیں بر آمد ہوئی ہیں۔
یوکرینی شہر ازیم سے ایسی بڑی اجتماعی قبر ملی ہے جس میں 440 افراد کو ایک ساتھ دفن کیا گیا تھا۔
برطانوی خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق یوکرین کے حکام نے گزشتہ دنوں دعوٰی کیا کہ روس کے ہزاروں فوجی ازیم کے علاقے سے نکل گئے ہیں جس کو وہ طویل عرصے تک لاجسٹک مرکز کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔
رائٹرز نے پولیس چیف کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں انکشاف کیا کہ اس علاقے سے ایک بڑی اجتماعی قبر دریافت ہوئی ہے جس میں سے 440 افراد کی لاشیں بر آمد ہوئی ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کے مطابق ایک نیوز کانفرنس کے دوران یوکرینی پولیس چیف کا کہنا تھا کہ یہ واضح نہیں کہ متاثرہ افراد کے ساتھ کیا ہوا تھا، البتہ بر آمد کی گئیں زیادہ تر لاشیں عام شہریوں کی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ خیال کیا جاتا ہے کہ یوکرینی فوجیوں کو بھی یہیں دفن کیا گیا ہے مگر ابھی اس بات کی کوئی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
یوکرینی حکام کا کہنا تھا کہ اس علاقے سے پسپا ہوکر جانے والے روسی فوجی بھاری مقدار میں اسلحہ اور دیگر اشیاء بھی چھوڑ گئے تھے جو قبضے میں لےلی گئی ہیں۔
اس سے قبل یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روسی فوجوں کی پسپائی کے بعد ازیم کا دورہ کیا جہاں انہوں اپنے فوجیوں کو سراہا۔
یوکرین اور اس کے مغربی اتحادی نے بھی روس پر جنگی جرائم کے الزامات لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اپریل میں ماریوپول پر ہونے والے حملوں میں ہزاروں کی تعداد میں عام شہریوں کونشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب روس نے عام شہریوں کو نشانہ بنانے یا جنگی جرائم کا مرتکب ہونے کی تردید کی ہے جب کہ روسی صدر ولادمیر پیوٹن کی جانب سے اس متعلق کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔