انڈین ریاست اُترپردیش میں دو دلِت بہنوں کا ریپ کے بعد قتل، 6 افراد گرفتار
شمالی انڈیا میں نچلی ذات سے تعلق رکھنے والی دو لڑکیوں کے ریپ اور قتل کے الزام میں چھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے جمعرات کو انڈین ریاست اتر پردیش کے سرکاری حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان دو دلت لڑکیوں کی لاشیں درخت سے لٹکی ہوئی ملی تھیں۔
مقامی پولیس کے مطابق 15 اور 17 سالہ دو لڑکیوں کی لاشیں انڈیا کی سب سے زیادہ گنجان آباد ریاست اترپردیش کے ضلع لکھم پور کھیری سے ملی ہیں۔
مقامی پولیس کے عہدے دار سنجیو سُمن نے بتایا کہ’ ملزمان میں سے چار افراد لڑکیوں کو جھانسا دے کر کھیتوں میں لے گئے اور وہاں ان کا ریپ کیا۔‘
سنجیو کے مطابق واقعے کی تفصیلی تحقیقات جاری ہیں تاہم ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ لڑکیوں کو گلا گھونٹ کر قتل کرنے کے بعد ان کے دوپٹوں کے ساتھ انہیں ایک درخت سے لٹکایا گیا۔
انڈیا میں ابھی تک ذات پات کا نظام ابھی تک قائم ہے اور بالخصوص کمتر سمجھی جانے والی ذاتوں کی خواتین پر تشدد کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔
دوسری جانب مقتولہ لڑکیوں کے خاندانوں نے مقامی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ ’ان لڑکیوں کو موٹر سائیکل سواروں نے اغوا کیا۔ اس کے بعد ان کا ریپ کر کے انہیں قتل کر دیا۔
تاہم روئٹرز کا مذکورہ لڑکیوں کے خاندانوں سے تاحال رابطہ نہیں ہو سکا ہے۔
اتر پردیش کے نائب وزیراعلیٰ براجیش پاتھک نے کہا ہے کہ حکومت متاثرہ خاندانوں کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائے گی۔
انہوں نے انڈین خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری حکومت اس قسم کے واقعات کو بہت سنجیدہ لیتی ہے۔ ہم قانون کے مطابق سخت ترین ایکشن لیں گے۔‘