پاکستان میں سیلاب زدگان کی مدد کے لیے متحدہ عرب امارات کی تنظیموں کا انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر 12ٹن اشیاءکا عطیہ

امارت کی ساتوں ریاستوں کے سینکڑوں رضاکاروں نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے ”وی اسٹینڈ ٹوگیدر“ کی مہم میں شمولیت ‘امدادی سرگرمیاں امارات ہلال احمر ، دبئی کیئرز‘ شارجہ چیریٹی انٹرنیشنل نے ‘ خلیفہ بن زاید آل نیہان فاﺅنڈیشن، محمد بن راشد المکتوم ہیومینٹیرین اینڈ چیریٹی اسٹیبلشمنٹ، دی بگ ہارٹ فاﺅنڈیشن، دار البر، انٹرنیشنل ہیومینٹیرین سٹی، یو اے ای واٹر ایڈ فاﺅنڈیشن ، شارجہ چیریٹی ہاﺅس، انٹرنیشنل چیریٹی آرگنائزیشن اور امارات چیریٹیبل ایسوسی ایشن کے تعاون سے کی جارہی ہیں .رپورٹ

ابوظہبی,  متحدہ عرب امارات کے انسانی ہمدردی کے جذبے کا اظہار کرتے ہوئے ساتوں امارات کے سینکڑوں رضاکاروں نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے ”وی اسٹینڈ ٹوگیدر“ کی مہم میں شمولیت اختیار کی . اس مہم کے تحت خوراک، صحت اور حفظان صحت کی 1,200 ٹن اشیاءفراہم کی گئی ہیں، جن میں 30ہزار فوڈ کٹس بھی شامل ہیں متحدہ عرب امارات پاکستان کے متاثرہ افراد کو ہنگامی امداد فراہم کرنے والے اولین ممالک میں شامل ہے اوریہ امدادی کٹس پاکستان کو ہنگامی بنیادوں پر پہنچائی جائیں گی.

کمیونٹی رضاکار تقریب میں تمام عمر اور قومیتوں کے شہری اور رہائشی افراد ملک بھر کے تین مقامات ابوظہبی نیشنل ایگزیبیشن سینٹر (ایدنیک)، ایکسپو سٹی دبئی اور ایکسپو سینٹر شارجہ پر جمع ہوئے اور چار گھنٹے میں امدادی کٹس پیک کیں. امارات ہلال احمر (ای آر سی)، دبئی کیئرز اور شارجہ چیریٹی انٹرنیشنل نے ”وی اسٹینڈ ٹوگیدر“ کی مہم وزارت برائے کمیونٹی ڈویلپمنٹ (ایم اوسی ڈی) اور وزارت خارجہ و بین الاقوامی تعاون (ایم او ایف اے آئی سی) کے قریبی تعاون اور متحدہ عرب امارات کی نو دیگر انسان دوست تنظیموں خلیفہ بن زاید آل نیہان فاﺅنڈیشن، محمد بن راشد المکتوم ہیومینٹیرین اینڈ چیریٹی اسٹیبلشمنٹ، دی بگ ہارٹ فاﺅنڈیشن، دار البر، انٹرنیشنل ہیومینٹیرین سٹی، یو اے ای واٹر ایڈ فاﺅنڈیشن (سقہ ایو اے ای)، شارجہ چیریٹی ہاﺅس، انٹرنیشنل چیریٹی آرگنائزیشن اور امارات چیریٹیبل ایسوسی ایشن کے تعاون سے شروع کی ہے.

اس کمیونٹی ایونٹ کے تحت رضاکاروں کو مختلف ٹیموں میں گروپ کی شکل دی گئی تاکہ دو قسم کی امدادی کٹس بشمول خوراک کی فراہمی کے ساتھ ساتھ حفظان صحت کی کٹس کی پیکنگ میں مدد کی جا سکے اشیائے وردونوش میں آٹا، چاول، دال، تیل اور دیگر غیر خراب ہونے والی اشیاءشامل تھیں، جبکہ حفظان صحت کی کٹس میں خواتین اور بچوں کے لیے بیت الخلاءکی ضروریات جیسے ڈائپر، سینیٹری نیپکن اور صابن وغیرہ شامل تھے.

ای آر سی کے سیکرٹری جنرل حمود عبد اللہ الجنہبی نے پاکستان میں بارشوں اور سیلاب سے پیدا ہونے والی انسانی مشکلات کو کم کرنے کے لیے ”وی اسٹینڈ ٹوگیدر“ اقدام کو کامیاب بنانے میں رضاکاروں کے کردار کو سراہا الجنیبی نے پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے قائدانہ کردار کو مضبوط بنانے میں 12 انسانی تنظیموں کے اتحاد کے اہم کردار کا بھی اعتراف کیا.

دبئی کیئرز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور وائس چیئرمین ڈاکٹر طارق القرق نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی بحرانوں کا شکار ممالک کی مدد کرنے کی ایک طویل تاریخ ہے اور ملک گیر رضاکارانہ اقدام”وی اسٹینڈ ٹوگیدر“کی شاندار کامیابی اس بات کی واضح عکاسی ہے اس وقت کے دوران پاکستان کی حمایت کے لیے ہر عمر اور قومیت کے سینکڑوں رضاکاروں کا اکٹھا ہونا، سخاوت اور ہمدردی کی گہری ثقافت کو اجاگر کرتا ہے جسے متحدہ عرب امارات کی کمیونٹی فخر کے ساتھ شیئر کرتی ہے.

شارجہ چیریٹی انٹرنیشنل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عبداللہ سلطان بن خادم نے کہاکہ”وی سٹینڈ ٹوگیدر“ مہم کی کامیابی اور اس کے اہداف کے حصول کے لیے اللہ کا شکر ہے رضاکاروں نے اکٹھے ہو کر اپنا کام مکمل کیا ہے امدادی کٹس تیار کر کے دوست ملک پاکستان میں سیلاب سے متاثر ہونے والوں کے لیے بھیجی جائیں گی. یہ اقدام شہریوں اور رہائشیوں، خواتین، مردوں، نوجوانوں سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی ہم آہنگی کا ثبوت ہے متاثرہ لوگوں کی مدد کا یہ اقدام مرحوم شیخ زید کی اقدار کی عکاسی کرتا ہے ہمیں یہ اقدار نسل در نسل وراثت میں ملی ہیں تاکہ دنیا بھر میں ضرورت مندوں اور متاثرہ افراد کی مدد کی جا سکے.

دبئی انٹرنیشنل اکیڈمی کے گریڈ 11 کے طلباتیا الجتیوسی اورصوفیاطہ نے کہا کہ ہمیں پاکستان میں آنے والی قدرتی آفت کے نقصانات کا علم ہوا جس کے بعد ہم ”وی سٹینڈ ٹوگیدر“مہم کے ذریعے سیلاب متاثرین کی مدد کرنا چاہتے تھے پاکستان کی صورتحال واقعی افسوسناک ہے ہمیں متاثر لوگوں کے لیے مثبت اور حوصلہ افزا پیغامات لکھ کر اس اقدام میں حصہ ڈال کر خوشی ہوئی اس وقت انہیں واقعی ہماری مدد کی ضرورت ہے.

امدادی تنظیم سے منسلک ڈاکٹر فادی الصایغ نے کہا کہ ہم سب دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان میں کیا ہو رہا ہے وہاں سیلاب سے ہمارے بہت سے دوستوں کے رشتہ دار متاثر ہوئے ہیں درحقیقت میرے ایک دوست کے والدین سیلاب کی وجہ سے بے گھر ہوئے اور ریسکیو ٹیم کو انہیں تلاش کرنا پڑا ہمیں اکٹھے ہونے اور پاکستان کی مدد کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ہم ایک عالمی خاندان ہیں ان کا کہنا تھا کہ مجھے متحدہ عرب امارات کا رہائشی ہونے پر بھی فخر ہے جہاں ہم ”وی سٹینڈ ٹوگیدر“جیسے اقدامات کی حمایت کرتے ہوئے مدد کے لیے کچھ کر سکتے ہیں.

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں