رحیم یارخان میں فراڈیوں نے ٹیلیفون پر ذاتی بینکنگ معلومات حاصل کرکے تقریباً ڈھائی لاکھ روپے ہتھیالیے‘ صدر مملکت نے بینک کو رقم ادا کرنے کا حکم دے دیا
رحیم یارخان, صوبہ پنجاب کے شہر رحیم یار خان میں دھوکے بازوں نے جعلی بینک اہلکار بن کرغریب باورچی کے اکاؤنٹ کا صفایا کردیا، صدر مملکت نے بینک کو 2 لاکھ 49 ہزار 525 روپے ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بینک کی جانب سے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف درخواست پر فیصلہ سنا دیا جس میں بینک کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے، اپنے فیصلے میں صدر پاکستان نے کہا کہ سادہ لوح لوگوں کو اکثر دھوکہ بازوں کے جال میں پھنسایا جا رہا ہے، شہری کو دھوکے بازوں نے ٹیلی فون پر بینک اہلکار ظاہر کر کے ذاتی بینکنگ معلومات حاصل کیں اور رقم نکلوا لی۔
ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ جعلی کالوں کے ذریعے اور بعض اوقات بینک کے احاطے کے اندر بھی عوام کی محنت سے کمائی گئی رقم ہتھیا لی جاتی ہے، سٹیٹ بینک کے قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزیوں پر بینک بدعنوانی اور بدانتظامی کا مرتکب ہوا، تمام بینک اپنے صارفین کو بینکنگ فراڈ کے بارے میں باقاعدگی سے خبردار کرتے رہیں۔
ادھر بھارتی ریاست آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والی ریٹائرڈ ٹیچر نامعلوم نمبر سے ایک واٹس ایپ میسج موصول ہونے کے بعد اپنے بینک اکاؤنٹ سے تقریباً 21 لاکھ روپے سے ہاتھ دھو بیٹھیں، ورالکشمی نے سائبر کرائم پولیس میں شکایت درج کرائی، جس میں ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ دنوں انہیں واٹس ایپ پر ایک میسج موصول ہوا جس کے ساتھ ایک لنک منسلک تھا، اس لنک پر کلک کیا جس کے بعد بینک اکاؤنٹس سے مختلف ٹرانزیکشنز ہوگئیں، جرائم پیشہ افراد نے سائبر فراڈ کے ذریعے 20، 40 اور 80 ہزار بھارتی روپے کی کئی ٹرانزیکشنز کرتے ہوئے مجموعی طور پر بینک اکاؤنٹ سے 21 لاکھ روپے نکال لیے۔