‘شاہی خاندان کے اہم افراد کی موت ایک نمبر سے منسلک ہے جسے اینجل نمبر (فرشتے کا ہندسہ) نام دیا گیا ہے.’
برطانوی شاہی خاندان کے پیروکار ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کے انتقال کے بعد سامنے آنے والے ایک اتفاق پر حیران بھی ہیں اور توہم پرستی کا شکار بھی ہوچکے ہیں۔
کچھ لوگوں کو یقین ہوچکا ہے کہ شاہی خاندان کے اہم افراد کی موت ایک نمبر سے منسلک ہے جسے اینجل نمبر (فرشتے کا ہندسہ) نام دیا گیا ہے۔
ملکہ برطانیہ کا انتقال بروز جمعرات 8 ستمبر کو بالمورل میں ان کی اسکاٹش اسٹیٹ میں ہوا، جہاں آخری وقت میں ان کے بچے پرنس چارلس، شہزادی این، پرنس ایڈورڈ اور پرنس اینڈریو کے ساتھ پوتے پرنس ولیم بھی ساتھ موجود تھے۔
بکنگھم پیلس نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ 96 سالہ ملکہ “پرسکون طور پر وفات پاچکی ہیں”۔
جس کے فوراً بعد بکنگھم پیلس، ونڈسر اور بالمورل کیسل میں ملکہ کی عظمت کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے خیر خواہوں کا ہجوم امڈ آیا۔
لیکن، ملکہ کے انتقال کے حوالے سے ٹک ٹاک پر سامنے آنے والی ایک ویڈیو نے لوگوں کو ایک نئے مخمصے میں مبتلا کردیا ہے، جس میں ایک مشترکہ نمبر کا اشارہ دیا گیا ہے جو آنجہانی ملکہ الزبتھ، ان کی بہن اور والدین کی موت سے جُڑا ہوا ہے۔
ایک تصویر جس میں کنگ جارج ششم، ملکہ الزبتھ، ملکہ کی والدہ اور شہزادی مارگریٹ کو دکھایا گیا، جس کے فوراً بعد ان کی موت کا سال ظاہر ہوا۔
ویڈیو میں چلنے والے کیپشن میں لکھا تھا، “کنگ جارج ششم کا انتقال 1952 میں ہوا، ملکہ الزبتھ 2022، ملکہ کی والدہ اور بہن شہزادی مارگریٹ، دونوں کا انتقال 2002 میں ہوا۔”
پھر اس میں ملکہ الزبتھ دوم کی اپنے اہل خانہ کے ساتھ تصویر دکھائی گئی اور بتایا کہ 2022 میں ان کا انتقال ہوگیا۔
ملکہ الزبتھ نے 1992 کو خوفناک سال کے طور پر بیان کیا تھا۔
ٹک ٹاکر نے سرخ رنگ میں نمبر ‘2’ کو نمایاں کیا اور کیپشن میں لکھا، “عجیب اتفاق، ویسے ملکہ الزبتھ دوم اب سکون میں ہیں۔”
شاہی شائقین نے ویڈیو پر اپنے خیالات کا اشتراک کرتے ہوئے لکھا، “الزبتھ دوم کی موت کے سال 2022 میں تین “2” ہیں، ان کی والدہ، والد اور بہن، براہ کرم مجھے بتائیں کہ یہ معنی خیز ہے۔”
ایک اور ٹک ٹاک صارف نے لکھا، “2222 ایک فرشتے کا ہندسہ ہے اور یہ امید، محبت اور مثبتیت کی طاقتور علامت ہے۔”
ایک اور صارف نے لکھا، “1952 میں کنگ جارج ششم، 2002 میں شہزادی مارگریٹ اور کوئین مدر، 2022 میں ملکہ الزبتھ دوم۔ سب کا اختتام 2 پر اب آگے چار “2” ایک ساتھ آرہے ہیں۔”