مجوزہ فروخت میں کوئی نئی صلاحیت، ہتھیار یا گولہ بارود شامل نہیں۔
پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے بدھ کے روز پاکستان کو ایف 16 طیاروں کے تحفظ اور متعلقہ آلات کی ممکنہ فروخت کی منظوری دے دی ہے، جس کی مالیت 450 ملین ڈالر تک ہے۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے 2018 میں پاکستان کو دی جانے والی سیکیورٹی امداد ختم کرنے کے اعلان کے بعد یہ واشنگٹن سے پاکستان کے لیے پہلی بڑی سیکیورٹی امداد کی منظوری ہے۔
واشنگٹن نے الزام لگایا تھا کہ اسلام آباد عسکریت پسندوں کے خلاف ٹھوس کارروائیاں نہیں کر رہا ہے۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ٹویٹر پر لکھا، “ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے پاکستان کے لیے فارن ملٹری سیلز “ایف ایم ایس کیس” کی منظوری دے دی ہے تاکہ پاکستان ایئر فورس کے F-16 بیڑے کی 450 ملین ڈالر تک کی مالیت کی مدد کے لیے سابقہ F-16 کی برقراری اور سپورٹ کیسز کی پیروی اور ان کو مضبوط کیا جا سکے۔
تاہم، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے یہ بھی واضح کیا کہ طیارے کی مجوزہ فروخت میں کوئی نئی صلاحیت، ہتھیار یا گولہ بارود شامل نہیں ہے۔
ایف 16 فلیٹ پروگرام کے تحت امریکی حکومت اور کنٹریکٹر کمپنی پاکستان کے ایف 16 جنگی طیاروں کو انجینئرنگ، ٹیکنیکل اور لاجسٹکس سروسز اور دیگر کئی معاملات پر معاونت فراہم کرے گی۔
امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں کے دوران ایف 16 کے استعمال کی اجازت دیتا ہے تاہم امید ہے کہ تمام دہشتگرد گروپوں کے خلاف مستقل کارروائی کرے گا۔
روئٹرز کے مطابق رواں سال اپریل میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا تھا کہ پاکستان کے امریکہ کے ساتھ “بہترین” تعلقات ہیں اور پاکستان کے پاس بہترین فوجی سازوسامان واشنگٹن کا تھا۔
آرمی چیف نے فوج کے میڈیا ونگ، آئی ایس پی آر کی جانب سے شیئر کیے گئے ایک بیان میں کہا، “ہمارے امریکہ کے ساتھ تاریخی طور پر بہترین تعلقات تھے۔”
انہوں نے 05 اپریل 2020 کو اسلام آباد میں ایک کانفرنس میں کہی گئی بات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، “آج ہمارے پاس جو اچھی فوج ہے وہ زیادہ تر امریکہ نے بنائی اور تربیت دی ہے۔ ہمارے پاس بہترین سازوسامان امریکی آلات ہیں۔ ہمارا اب بھی امریکہ اور اپنے مغربی دوستوں کے ساتھ گہرا تعاون ہے۔”
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق، واشنگٹن اکثر پاکستان کو عسکریت پسندوں سے لڑنے کے لیے بہت کم کام کرنے پر ملامت کرتا ہے، یہاں تک کہ ہزاروں پاکستانی ان کے ہاتھوں مارے جاچکے ہیں اور فوج نے پانچ ہزار سے زیادہ فوجیوں کو کھویا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے ایف 16 طیاروں کی اسسٹمنٹ اور سپورٹ پروگرام کیلئے امریکی حکومت سے یہ مطالبہ کیا گیا تھا جبکہ اس سے قبل امریکہ نے ایف 16 طیاروں کے لیے ساڑھے 12 کروڑ ڈالر امداد کی منظوری دی تھی۔
2018 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی میں ناکامی پر پاکستان کو 2 ارب ڈالر کی سیکیورٹی امداد روک دی تھی تاہم اب 4 سال بعد پہلی بڑی سیکیورٹی امداد فراہم کی جارہی ہے ۔