گیس کی قیمتوں میں کمی کے یورپی مطالبات “احمقانہ” ہیں۔ پوتن
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ اگر مغربی ممالک نے روس کی تیل اور گیس کی برآمدات پر قیمتوں کی حدیں لگائیں تو وہ سپلائی بند کر دیں گے۔
روس کے بحرالکاہل کے شہر ولادی ووستوک میں ایک اقتصادی فورم سے خطاب کرتے ہوئے پوتن نے کہا کہ روسی گیس کی قیمتوں میں کمی کے یورپی مطالبات “احمقانہ” ہیں، اور اس سے عالمی قیمتیں بلند ہوں گی اور یورپ میں اقتصادی مسائل پیدا ہوں گے۔
روسی صدر پوتن نے مزید کہا کہ اگر مغرب اپنے منصوبوں پر آگے بڑھتا ہے تو روس اپنے سپلائی کے معاہدوں سے الگ ہو جائے گا- کیا ایسے سیاسی فیصلے ہوں گے جو معاہدوں سے متصادم ہوں؟ ہاں، ہم صرف ان کو پورا نہیں کریں گے، اگر یہ ہمارے مفادات سے متصادم ہو تو ہم کچھ بھی فراہم نہیں کریں گے۔
پوتن نے دھمکی دی کہ ہم گیس، تیل، کوئلہ یا کوئی اور چیز فراہم نہیں کریں گے، ‘‘ہمارے پاس صرف ایک کام باقی رہ جائے گا: جیسا کہ مشہور روسی پریوں کی کہانی میں ہے، ہم بھیڑیے کی دم کو منجمد کرنے کی سزا دیں گے۔’’
یورپ عموماً اپنی گیس کا تقریباً 40 فیصد اور تیل کا 30 فیصد روس سے درآمد کرتا ہے۔
دوسری جانب جب سے روس اور یوکرین تنازعہ شروع ہوا ہے، یورپی یونین کے صارفین نے روسی توانائی پر اپنا انحصار کم کرنے کا عہد کیا ہے جبکہ روس نے مغرب کی طرف اپنی تین سب سے بڑی گیس پائپ لائنوں پر سپلائی کاٹ دی ہے جبکہ تیل کی سپلائی مشرق کی طرف بھیج دی گئی ہے۔