سیلاب کے وجہ سے لاکھوں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔
سندھ ہائیکورت میں صوبہ سندھ کے سیلاب متاثرین کی امداد اور ریلیف کے کاموں سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ تمام امدادی کارروائی ججز کی نگرانی میں ہو رہی ہے، درخواست غیر موثر ہوچکی ہے۔
درخواستگزار وکیل شاہد حسین سومرو نے موقف دیا کہ سیلاب کے وجہ سے لاکھوں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں، بے گھر لوگوں کیلئے ٹینٹ سٹی قائم کی جائیں۔
سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ حیدرآباد میں ٹینٹ سٹی بنا دیا گئا ہے وہاں پر متاثرین کو رکھا گیا ہے۔
درخواستگزار وکیل نے موقف اپنایا کہ حیدرآباد ایک ٹینٹ سٹی قائم کیا گیا ہے جبکہ سیلاب متاثرین کی تعداد لاکھوں میں ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کراچی میں بھی متاثرین کیلئے کیمپ بنائے گئے ہیں۔
عدالت نے درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے 10 دن میں تحریری جواب طلب کرتے ہوئے سماعت دو ہفتوں کے لیئے ملتوی کردی۔
دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ کراچی میں کیمپ بنائے گئے ہیں وہ متاثرین کو مشکلات کا سامنا ہے۔