خوراک کی قلت مزید جانوروں کو متاثرکرسکتی ہے
صوبائی وزیرلائیو اسٹاک سندھ عبدالباری پتافی کا کہنا ہے کہ سیلاب میں صوبے میں 80 ہزارجانورہلاک ہوچکے ہیں جبکہ خوراک کی قلت کے باعث مزید جانوروں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
صوبائی وزیر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سندھ میں جانوروں کی ویکسینیشن درکار ہے، ضلع نوشہر و فیروزمیں ڈیڑھ فُٹ تک بارش ہوئی اور ہم ابھی تک صرف 15 فیصد لوگوں تک مشکل سے پہنچ سکے ہیں۔
عبدالباری پتافی نے بتایا کہ سیلاب سے ملک کے60 فیصد علاقے متاثرہوئے ہیں، جس کے باعث سب سے زیادہ نقصان لائیواسٹاک کا ہوا ہے اور موجودہ صورتحال میں سندھ کے 24 اضلاع پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 24 ہزاراسکوائرفٹ میں پانی کھڑا ہے جبکہ لوگوں کو ریسکیو کرنا مشکل تھا ٹاسک فورسز گاؤں دیہات میں پہنچی ہے لیکن اب تک ہم بہت کم علاقوں میں پہنچ پائے ہیں۔
حالیہ بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب نے 3 دہائیوں کا ریکارڈ توڑ دیا، جس کی وجہ سے کئی ایکڑ پرمشتمل فصلوں کونقصان پہنچا، ساتھ ہی ہزاروں کی تعداد میں مویشی بھی ہلاک ہوگئے۔
وزیرلائیواسٹاک عبدالباری پتافی کا کہنا تھا کہ جانوروں کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے ، اس حوالے سے وزیراعلیٰ کو سمری بھیج دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لائیو اسٹاک میں اب تک 27 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے اور خوراک کی قلت سے مزید جانوروں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
عبدالباری پتافی نے کہا کہ جانوروں کی ادویات کی قلت کے ساتھ ہی پورے سندھ میں جانوروں کی ویکسینیشن درکار ہے، مخیر حضرات سے اپیل ہے کہ جانوروں کے لیے بھی سوچیں۔