گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب میں پھنسے 483 متاثرین کا انخلا کیا گیا جبکہ راشن بھی پہنچایا گیا،نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر
اسلام آباد,ترجمان نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں سیلاب سے مزید 24 افراد جاں بحق جبکہ 115 زخمی ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اب تک 1 ہزار 341 افراد جاں بحق اور 12 ہزار 703 زخمی ہو چکے ہیں۔ ترجمان این ایف آر سی سی نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں،گزشتہ 24 گھنٹے میں 31 پروازوں پر 483 متاثرین کا انخلا کیا گیا اور 41 ٹن راشن پہنچایا گیا،آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز کی متاثرین کے انخلا کیلئے 338 پروازیں چلائی گئیں اور ابھی تک آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز پر3 ہزار 585 متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے۔
این ایف آر سی سی نے کہا کہ پاک فوج کے 147 ریلیف کیمپس جبکہ 284 ریلیف آئٹمز کولیکشن پوائنٹس کام کر رہے ہیں،ریلیف کیمپس اور کولیکشن پوائنٹس پر امدادی اشیا کی وصولی اور تقسیم کا کام جاری ہے۔
اب تک 3 ہزار 570 ٹن خوراک اور 463 ٹن بنیادی ضرورت کی اشیا جمع کی جا چکی ہیں،کولیکشن پوائنٹس پر 17 لاکھ 78 ہزار 212 ادویات بھی وصول کی گئیں۔ ادھر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کیلئے 28 ارب روپے پیکج کو بڑھا کر 70 ارب روپے کردیا،مشکل کے اس وقت میں ہمیں سیلاب متاثرین کے ہاتھ تھامنے کی ضرورت ہے۔
ہمیں آگے بڑھ کر امدادی عمل کو تیز کرنا ہو گا،سب کو کہتاہوں کہ سیاست کیلئے وقت بہت ہے،اب ہمیں ملکر کام کرنا ہو گا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے قمبر شہداد کوٹ میں سیلاب متاثرین سے ملاقات کے بعد گفتگو میں کہا کہ آغا خان کے بیٹے سے بات ہوئی اور وہ بھی امداد میں معاونت کے خواہاں ہیں۔ سعودی عر ب،قطر ،متحدہ عرب امارات ،فرانس ،ترکیہ اور بہت سے ممالک نے امداد کی،چین نے پاکستان کیلئے امداد میں اضافہ کیا۔ انکا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین یلئے 8 لاکھ خیمے مزید آرڈر کیے ہیں جو ایک ماہ تک مل جائیں گے۔