گزشتہ روز کٹ لگانے سے سیہون اور بھان سعید آباد شہر کو تباہی سے بچالیا گیا تھا۔
بلوچستان سے سیلابی ریلے آنے کا سلسلہ جاری ہے، منچھر جھیل میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کے بعد مزید 2 مقامات پر کٹ لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
گزشتہ روز باغ یوسف کےمقام پر کٹ لگانے سے سیہون اور بھان سعید آباد شہر کو تباہی سے بچالیا گیا تھا۔
محکمہ انہار کے مطابق منچھر جھیل سے پانی کا رساؤ جاری ہے، شہری آبادی میں پارنی کو روکنے کیلئے آر ڈی 55 اور آر ڈی 80 کو کٹ لگایا جائے گا۔
کٹ لگانے کے بعد پانی گاؤں کرن پور اور انڈس لنک کے درمیان سے ہوتا ہوا دریائے سندھ میں داخل ہوگا۔
سیلابی صورتحال کے پیش نظر مکینوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے جبکہ میہڑ اور جوہی شہر کے رنگ بندوں پر بھی پانی کا دباؤ بڑھنے کے بعد شہری بوریوں میں مٹی بھر بھر کر بندوں کو مضبوط کرنے میں مصروف ہیں۔
بدین کی تحصیل ٹنڈوباگو کے مختلف علاقوں سے گزرنے والے ایل بی او ڈی سیم نالے میں پانی کی سطح میں کمی نا آسکی ہے جبکہ سیم نالے سے گزرنے والا ریلا بھی اس وقت خوف کی علامت بنا ہوا ہے۔
کندھ کوٹ اورسانگھڑکی خیمہ بستیوں میں آباد سیلاب متاثرین بنیادی سہولیات نہ ملنےکےباعث پریشان ہیں۔
جیکب آباد بھر میں بارش کو تھمے 10دن گزرنے کے باوجود انتظامیہ نکاسی آب یقینی بنانے میں مکمل ناکام ہوگئی،جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔
سندھ میں کہیں سیلابی ریلوں سے عوام مشکلات کا شکار ہیں تو کہیں امداد نہ ملنے کی وجہ سے بدحال ہیں جبکہ ادویات اور بنیادی سہولیات نہ ملنے کے باعث وبائی امراض اور بھوک و افلاس پھیلنے لگا۔