پاک فوج کے انجینئرز منچھر جھیل کے کنارے مضبوط بنانے کیلئے کوشاں
کراچی, وزیراعلیٰ کا اپنا گاؤں بھی سیلاب میں ڈوب گیا۔پاک فوج کے انجینئرز منچھر جھیل کے کنارے مضبوط بنانے کیلئے کوشاں۔تفصیلات کے مطابق نیشنل فلڈر سپانس سینٹر کا کہنا ہے کہ آرمی انجینئرز منچھر جھیل کے کنارے مضبوط بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔نیشنل فلڈ رسپانس کوآرڈینیشن سینٹر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاک فوج کی سیلابی صورتحال سے نمٹنے کی کوششیں جاری ہیں، اور اب تک آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹرز نے 307 پروازیں کی، جن میں مختلف علاقوں میں پھنسے افراد کو نکالا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ 24 گھنٹے کے دوران ہیلی کاپٹرز کی 31پروازیں کی گئیں، پروازوں میں 479 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا،جبکہ مجموعی طور پر 3 ہزار 147 پھنسے افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
پاک آرمی نے 31 ہیلی پروازوں کے ذریعے راشن اور ادویات کی ترسیل جاری ہے، اب تک 2 ہزار 459 ٹن غذائی اشیا اور 1لاکھ 12ہزار 110 ادویات تقسیم کی جا چکیں، ملک بھر میں 250 میڈیکل کیمپس میں88,697 مریضوں کا علاج کیا گیا۔
این ایف آر سی کا کہنا ہے کہ سندھ میں نقصان کے تخمینے کیلئے پنوعاقل کے اطراف علاقے کا سروے کیا گیا ہے، جبکہ پاک فوج پنوعاقل میں متاثرین کو راشن، طبی امداد فراہم کرنے میں مصروف ہیں۔دوسری جانب اسکاؤٹس نے سبی میں فلڈ ریلیف کیمپس میں بچوں کی سہولت سینٹر قائم کردیا ہے، گوٹھ سلیمان اور بیشام (اٹھل) کے علاقوں میں راشن کی تقسیم جاری ہے۔نیشنل فلڈ رسپانس سینٹر کے مطابق منچھر جھیل کے کناروں کو مضبوط بنانے کیلئے آرمی انجینئرز کی کوششیں جاری ہیں، جبکہ پشاور کور کے انجینئر دستوں نے کوششوں کے بعد بحرین پل کھول دیا۔