بہن کو فوری طور پر اسپتال لے کر گئے تو ڈاکٹرز نے بتایا کہ آپ کی بہن وفات پا چکی ہیں جب کہ اس کے جسم پر تشدد کے کئی نشانات ہیں۔ شادی کی رات جاں بحق دلہن کے بھائی نے بہن کے سسرالیوں کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا
لاہور, دو روز قبل انتقال کرنے والی نئی نویلی دلہن سویرا کے بھائی کی مدعیت میں شوہر اور سسرالیوں کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 اور 34 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔دلہن کے بھائی کی مدعیت میں درج مقدمے میں موقف اپنایا گیا ہے کہ 32 سالہ سویرا اور وسیم کی شادی 28 دسمبر کو ہوئی تھی۔ایف آئی آر میں بھائی نے بتایا کہ جب 29 دسمبر کو ہم بہن کے لیے کھانا لے کر گئے تو وہاں ایمبولینس کھڑی دیکھی تھی اور ہمیں بتایا گیا کہ اس کی حالت خراب ہے جب کہ دولہا بھی بے ہوش ہے۔
جب ہم نے نزدیک دیکھا تو ان کی بہن کی سانس نہیں چل رہی تھی۔بعدازاں اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے بہن کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی ہیں۔
لڑکی کے بھائی نے پولیس کو درج کروائی گئی شکایت میں شبہ ظاہر کیا کہ ان کی ہمشیرہ کے شوہر نے اپنے گھر والوں کے ساتھ مل کر بہن کا نا حق قتل کیا۔جب کہ پولیس نے اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ دلہن کی موت کی وجہ زہریلی چیز کھانا ہوسکتی ہے تاہم اس بارے میں ابھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز یہ خبر سامنے آئی تھی کہ لاہور میں 32 سالہ سویرا کی شادی کے اگلے روز ہی موت واقعہ ہو گئی،دلہن کی موت کس طرح ہوئی تاحال واضح نہیں ہو سکا تاہم اہلخانہ نے الزام عائد کیا تھا کہ ہماری بیٹی کو قتل کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والی لڑکی کا پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے،فرانزک رپورٹ سامنے آنے پر حقائق سامنے آئیں گے۔نئی نویلی دلہن کے انتقال سے اہلخانہ غم سے نڈھال ہیں ،ان کا کہنا ہے کہ ہمیں یقین نہیں ہو رہا جس بیٹی کو کل شادی کر کے رخصت کیا وہ آج اس دنیا میں موجود نہیں ہے۔