اقوامِ متحدہ کے لیے نامزد سفیر ‘ محکمہ محنت کے سیکرٹری‘اٹارنی جنرل‘انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے نامزد سربراہ سمیت متعددشخصیات کو دھمکیاں ملی ہیں.فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کا بیان
امریکا کے تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اقوامِ متحدہ کے لیے نامزد سفیر اور رکن کانگریس الیس اسٹافنک، ایوانِ نمائندگان کے رکن اور اٹارنی جنرل کے لیے اپنی نامزدگی واپس لینے والے میٹ گیٹز، محکمہ محنت کے لیے نامزد سیکرٹری لوری شاوئز ڈریمر، انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کی سربراہی کے لیے نامزد رکن کانگریس لی زیلڈن سمیت دیگر کو دھمکیاں موصول ہوئی ہیں
قانون نافذ کرنے والے ادارے نشان دہی میں مصروف ہیں کہ ان کے علاوہ اور کس کس کو اس طرح کی دھمکیاں ملی ہیں امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ایف بی آئی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ نئی انتظامیہ کے لیے نامزد کیے گئے افراد کو ملنے والی دھمکیوں سے آگاہ ہے اور دیگر اداروں کے ساتھ مل کر معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں دوسری جانب وائٹ ہاﺅس کی ترجمان سلونی شرما نے کہا کہ صدر جو بائیڈن کو اس معاملے سے آگاہ کیا جا چکا ہے وائٹ ہاﺅس وفاقی تحقیقاتی اداروں کے ساتھ ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹرانزیشن ٹیم سے بھی رابطے میں ہے.
انہوں نے کہاکہ صدر بائیڈن معاملے کی قریب سے نگرانی کر رہے ہیں اور انہوں نے سیاسی تشدد کی دھمکیوں کی مذمت کی ہے واضح رہے کہ امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر رواں ماہ ہونے والے صدارتی الیکشن سے قبل اسی سال کے دوران قاتلانہ حملے کی کوشش ہو چکی ہے جولائی 2024 میں صدر ٹرمپ ایک قاتلانہ حملے میں اس وقت بال بال بچے تھے جب پنسلوینیا میں ایک ریلی کے دوران ان پر فائرنگ کی گئی تھی اور گولی ان کے کان کے قریب سے گزر گئی تھی.
اسی طرح ستمبر 2024 میں ایک شخص کو پام بیچ گالف کورس کے قریب سے ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی کوشش کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا ملزم سے رائفل برآمد ہوئی تھی تاہم اس نے صحتِ جرم سے انکار کیا تھا اکتوبر 2024 میں ریاست کیلی فورنیا میں ری پبلکن پارٹی کی انتخابی ریلی کے قریب ایک چیک پوسٹ سے گرفتار کیے گئے شخص سے دو بندوقیں اور گولیاں برآمد ہوئی تھیں اس ریلی میں ڈونلڈ ٹرمپ بھی شریک تھے گرفتار ہونے والے شخص کو ہتھیاروں سے متعلق قوانین کے تحت الزامات کا سامنا کرنا پڑا.
قبل ازیںڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاﺅس کے لیے نامزد ترجمان کیرولین لیویٹ نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ اور آئندہ برس اقتدار سنبھالنے والی انتظامیہ کے نامزد کئی افراد کو رواں ہفتے بم سے اڑانے اور مارنے کی دھمکیاں ملی ہیں بیشتر شخصیات کو منگل کی شب اور بدھ کی صبح یہ دھمکی آمیز پیغامات ملے ہیں جس کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انتظامیہ نے ان افراد حفاظت کے انتظامات سخت کر دیے ہیں.
وائٹ ہاﺅس کے نامزد ترجمان کیرولین لیویٹ نے ان افراد کے نام اور دھمکیوں کی نوعیت واضح نہیں کی ہے کیرولین لیویٹ کا کہنا تھا کہ ان دھمکیوں میں بم سے اڑانے سمیت ہراساں کرنے کے پیغامات شامل ہیں. فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے کیرولین لیویٹ نے بتایا کہ نہ صرف نامزد افراد کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں دی گئی ہیں بلکہ ان کے ساتھ رہنے والوں کو بھی قتل کرنے کی دھمکیاں ملی ہیں انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انتظامیہ نے فوری اقدامات کر کے دھمکیوں کا نشانہ بننے والے افراد کی حفاظت کو ممکن بنایا جس پر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی ٹرانزیشن ٹیم مشکور ہے.