’تو، اگر میں اپنے وائی فائی کی رفتار کو اپ گریڈ کرتا ہوں تو میرے والد بننے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں؟‘
بھارت کی معروف ٹیکنالوجی فرم ”کریڈ“ (CRED) کے بانی کنال شاہ نے انٹرنیٹ ڈیٹا کی رفتار کو گرتی ہوئی شرح پیدائش کیلئے قصور وار ٹھہرایا ہے۔
کنال شاہ نے ”ایکس“ پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا، ’قیاس: ایک کمیونٹی میں ڈیٹا کی رفتار شرح پیدائش میں کمی سے منسلک ہے۔‘
سوشل میڈیا پر 32 ہزار سے زائد آراء حاصل کرنے والی اس پوسٹ نے انٹرنیٹ صارفین کو تقسیم کر دیا ہے۔
اگرچہ بہت سے صارفین نے اس خیال کو دلچسپ پایا، لیکن کئی نے نشاندہی کی کہ دونوں چیزوں کے درمیان براہ راست تعلق قائم کرنے کیلئے کوئی ٹھوس مطالعہ موجود نہیں ہے۔
ایک صارف نے کہا، ’سچ۔ جیسے جیسے کمیونٹیز ترقی کرتی ہیں اور ٹیکنالوجی تک رسائی میں اضافہ ہوتا ہے، تعلیم اور کیریئر کے مواقع جیسے عوامل پیدائش کی شرح کو کم کرتے ہیں۔‘
ایک اور صارف نے کہا، ’یہ ایک دلچسپ بات ہے! اگر تیز ڈیٹا بہتر انتخاب کی طرف لے جاتا ہے، تو شاید یہ معاشرے کے لیے ایک جیت ہے‘۔
تاہم، انٹرنیٹ کے ایک حصے نے نوٹ کیا کہ شرح پیدائش میں کمی ترقی پذیر ممالک میں ایک عالمی رجحان ہے اور اس کی وجہ فی کس جی ڈی پی اور سماجی تحفظ میں اضافہ ہے۔
ایک صارف نے کہا، ’تو، اگر میں اپنے وائی فائی کی رفتار کو اپ گریڈ کرتا ہوں تو میرے والد بننے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں؟‘
دریں اثنا، ہندوستان میں انٹرنیٹ کی رسائی اور تولیدی زرخیزی کی شرح کے بارے میں اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ہندوستان میں فی عورت پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد میں واقعتاً مسلسل کمی دیکھی گئی ہے –
بھارتی وزارت صحت کے مطابق 2015-16 میں یہ شرح 2.2 سے کم ہوکر 2019 سے2021 میں 2.0 تک پہنچ گئی ہے۔ آبادی میں اضافہ بھی 2011 میں 1.63 فیصد سے کم ہو کر 2024 میں 1.2 فیصد ہو گیا ہتے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس عرصے میں انٹرنیٹ کی رسائی میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا، جو 2014 میں 13.5 فیصد سے بڑھ کر 2024 میں 52.4 فیصد تک پہنچ گیا۔
اسی طرح بھارت میں 5G سروسز کے ساتھ ڈیٹا کی رفتار میں 80 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔
تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح پیدائش میں کمی کا تعلق انٹرنیٹ کی رفتار کے بجائے معاشی ترقی، بہتر تعلیم اور کیریئر کے مواقع سے ہے۔ اب تک ثابت نہیں ہوا ہے کہ دونوں عوامل الٹا متناسب ہیں۔