’کنٹینرز پکڑے جانے سے روزانہ کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے‘ ٹرانسپورٹرز کی دوہائی

جنرل بس سٹینڈ، بادامی باغ اور بند روڈ کے اڈے بدستور بند ہیں، موٹرویز کے مختلف سیکشنز چوتھے روز بھی نہ کھل سکے

ملک بھر میں ٹرانسپورٹرز کو کنٹینرز اور ٹرک پکڑے جانے سے روزانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہونے لگا۔ مرکزی صدر پاکستان ٹرانسپورٹ کونسل تنویر احمد جٹ نے کہا ہے کہ پولیس نے 4 روز سے ہزاروں لوڈ کنٹینر اور ٹرک روڈ بند کرنے کے لیے پکڑے ہوئے ہیں، کنٹینرز اور ٹرک پکڑے جانے سے ہمارا روزانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے، بیشتر ٹرک ادویات، سبزیاں، پھل، الیکٹرونکس اور امپورٹ ایکسپورٹ کے سامان سے لوڈ ہیں، اگر ہمارے لوڈ کنٹینرز اور ٹرکوں کو مشتعل مظاہرین نے لوٹ لیا تو حکومت ذمہ دار ہوگی۔

ان کا کہنا ہے کہ لوڈ کنٹینرز اور ٹرک کسی بھی بڑے حادثے کا باعث بن سکتے ہیں، حکومت روڈ بند کرنے کے لیے ریاست کے اداروں اور وسائل کو استعمال کریں، گڈز ٹرانسپورٹ کا شعبہ پہلے ہی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے تباہ ہو چکا ہے، وزیراعظم ٹرانسپورٹرز اور ڈرائیورز پر رحم کرتے ہوئے کنٹینرز ریلیز کروائیں، اگر ہمارے کنٹینرز اور ٹرک نہ چھوڑے گئے تو کوئی بھی سخت فیصلہ کرنے پر مجبور ہوں گے۔

بتایا گیا ہے کہ لاہور میں موٹر ویز کے مختلف سیکشنز آج چوتھے روز بھی بند ہیں ، جنرل بس سٹینڈ، بادامی باغ اور بند روڈ کے اڈے بھی بدستور بند ہیں، صدر آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن نے کہا ہے کہ ہمارا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں لیکن ہمارے بس اڈے 4 روز سے بند پڑے ہیں، ٹرانسپورٹرز کو شدید مشکلات ہیں، ہمیں کروڑوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے، حکومت یا انتظامیہ نے ابھی تک ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔

اسی طرح راولپنڈی میں ٹرانسپورٹ اڈے غیر معینہ مدت کے لیے بند کردیئے گئے، سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی راولپنڈی راشد علی نے احکامات جاری کیے، انتظامیہ نے پراپرٹیرز ڈی کلاس بس اسٹینڈز اوراربن ٹرانسپورٹرز کو مراسلہ جاری کیا، اڈہ ایڈمنسٹریٹر سی کلاڈ جنرل بس اسٹینڈ پیرودھائی کو بھی مراسلہ ارسال ہوا، جس میں کہا گیا کہ اڈے سیل نہ رکھنے پر مالکان و انتظامیہ کے خلاف موٹر وہیکل رولز کے تحت کارروائی ہوگی۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں