غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا گیا ہے، لوگوں کو بلاتفریق سزا دینا واقعی میں نسل کشی ہے. آئرش وزیرخارجہ
آئرلینڈ کے وزیرعظم سیمون ہیرس نے کہا ہے کہ عالمی عدالت کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد اگر اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو دورے پر آئے تو انہیں گرفتار کرنے کے لیے تیار ہیں. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق آئرلینڈ کے وزیراعظم سیمون ہیرس نے گفتگو کے دوران اس حوالے سے سوال پر جواب دیا کہ ہاں بالکل کیونکہ عالمی عدالت کے ساتھ تعاون کرتے ہیں اور ہم ان کے وارنٹس پر عمل درآمد کریں گے انہوں نے کہا کہ آئرلینڈ کی جانب سے حماس کے عہدیدار محمد ضیف کے خلاف جاری وارنٹس پر بھی عمل درآمد کریں گے جبکہ عالمی عدالت نے واضح نہیں کیا کہ انہیں شہید کیا گیا ہے یا زندہ ہیں.
آئرلینڈ کے وزیرخارجہ مائیکل مارٹن نے کہا کہ انہوں نے نیتن یاہو اور یووگیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری کو مضحکہ خیز قرار دینے کے امریکی صدر جوبائیڈن کے موقف سے اختلاف کیا ہے انہوں نے کہا کہ غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا گیا ہے، لوگوں کو بلاتفریق سزا دینا واقعی میں نسل کشی ہے. خیال رہے کہ آئرلینڈ کی جانب سے فلسطین کو رواں برس مئی میں بطور ریاست تسلیم کرنے کے بعد اسرائیل کے ساتھ تعلقات خراب ہیں اور اس فیصلے کے بعد اسرائیل نے اپنا سفیر بھی واپس بلالیا تھا .
دوسری جانب برطانوی حکومت نے بھی واضح کیا ہے کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے بعد اگر اسرائیلی وزیراعظم برطانیہ آئے تو انہیں گرفتار کیا جائے گا برطانوی حکومت کے ترجمان نے واضح کیا کہ برطانیہ قوانین پرعملدرآمد کرنے والا ملک ہے اور وہ ہر اس فیصلے پر عمل کرے گا جو عدالتوں کی طرف سے احکامات جاری ہوئے. انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت عالمی فوجداری کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری کے سلسلے میں اپنی قانونی ذمہ داریاں پوری کرے گی ترجمان نے واضح کیا کہ اگر نیتن یاہو نے برطانیہ کا دورہ کیا تو انہیں کوئی رعایت نہیں دی جائے گی بلکہ عدالت احکامات کی روشنی میں گرفتار کیا جائے گا اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ برطانیہ ہمیشہ اپنی قانونی ذمہ داریوں کی تعمیل کرے گا اس سے قبل وزارت داخلہ کے سیکرٹری اور لیبر پارٹی کے دیگر عہدیداروں نے کہا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم کو کسی صورت بھی گرفتار نہیں کیا جائے گا.
ادھرجرمنی نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کو جنگی جرام کے باعث گرفتار کرنے تصور بہت مشکل ہے رپورٹ کے مطابق جرمن حکومت کے ترجمان سٹیفن ہیبسٹریٹ نے جنگی جرائم کے سلسلے میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر اپنے باقاعدہ ردعمل میں کہا ہے ہمیں یہ تصور کرنا بہت مشکل لگتا ہے کہ عدالتی حکم کی بنیاد پر ان کی گرفتاریاں ہوں گی.
جرمن ترجمان کا کہنا تھا جرمن حکومت بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے نیتن یاہو کے جاری کردہ وارنٹ گرفتاری بسلسلہ جنگی جرائم کا پوری احتیاط سے جائزہ لے رہی ہے لیکن جرمنی کے اگلے اقدامات کیا ہو سکتے ہیں، اس بارے میں فی الحال اس وقت تک کچھ کہنا مشکل ہے جب تک جرمنی کے دورہ کا کوئی منصوبہ سامنے نہیں آتا واضح رہے نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے بارے میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان نے ماہ مئی میں فوجداری عدالت سے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست کی تھی.