آئی ایم ایف مطالبہ پورا ہونے پر پیٹرول کی قیمت 45 روپے فی لیٹر بڑھنے کا خدشہ

آئی ایم ایف نے اشیائے خور و نوش پر 15 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی تجویز بھی دی ہے۔

پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی)، مٹی کے تیل، اور لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) کی قیمت میں اضافے کا امکان ہے۔ یہ صورتحال انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان سے پیٹرولیم مصنوعات پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کے مطالبے کے بعد پیدا ہوسکتی جس کے نتیجے میں قیمتیں 45 روپے فی لیٹر تک بڑھ جائیں گی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کی پٹرولیم مصنوعات پر 1-2 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے 18 فیصد کی زیادہ شرح وصول کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

حکومت نے کم از کم فی الحال آئی ایم ایف کے اس مطالبے پر عمل درآمد سے گریز کیا ہے۔ تاہم، آئی ایم ایف کے اس مؤقف نے براؤن فیلڈ ریفائنری پالیسی 2023 کے تحت 5-6 بلین ڈالر کے اپ گریڈ منصوبوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

مقامی ریفائنریز نے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کے لیے زیرو ریٹڈ سے مستثنیٰ حیثیت کی مجوزہ تبدیلی نے پہلے ہی آپریشنل اور پروجیکٹ لاگت میں اضافہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں ESCROW اکاؤنٹ کے تحت 1.65 بلین ڈالر کا مراعاتی پیکج منسوخ کر دیا گیا ہے۔

آئی ایم ایف نے خوراک جیسی ضروری اشیا پر 15 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی تجویز بھی دی ہے، تاہم وفاقی حکومت نے ابھی تک اس موضوع پر زیادہ توجہ نہیں دی ہے۔

دوسری جانب، حکومت پیٹرولیم لیوی میں 45 روپے فی لیٹر سے 60 روپے تک کی کمی پر غور کر رہی ہے، جبکہ اس کے مساوی 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی بھی بات کی جا رہی ہے۔ آئی ایم ایف نے اس ایڈجسٹمنٹ پر اعتراض نہیں کیا ہے بشرطیکہ یہ متفقہ محصولاتی اہداف کو یقینی بنائے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں