کینیا کے صدر ولیم روٹو نے جمعرات کو اعلان کیا کہ انہوں نے امریکہ میں اڈانی گروپ کے مالک گوتم اڈانی پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد، بھارت کے اڈانی گروپ کو ملک کے مرکزی ہوائی اڈے کا کنٹرول دینے کے لیے کاروباری معاہدے کو منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے۔ حکومت نے اڈانی کے ساتھ توانائی کے سودے بھی منسوخ کر دیے ہیں۔
امریکہ: بھارتی ارب پتی گوتم اڈانی پر دھوکہ دہی کے الزام میں فرد جرم عائد
صدر ولیم روٹو نے قوم سے خطاب میں کہا کہ یہ فیصلہ “ہماری تحقیقاتی ایجنسیوں اور شراکت دار ممالک کی طرف سے فراہم کردہ نئی معلومات کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔” انہوں نے مزید کہا، “میں نے وزارت ٹرانسپورٹ اور وزارت توانائی اور پیٹرولیم کی ایجنسیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ جاری خریداری کو فوری طور پر منسوخ کر دیں۔
معاہدے کے تحت اڈانی گروپ کو ایک اضافی رن وے اور ٹرمینل تعمیر کرنے کے عوض ہوائی اڈے کو 30 سال تک چلانے کے حقوق حاصل ہونا تھے۔ اس مجوزہ ڈیل کو بڑے پیمانے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، اور اڈانی مخالف مظاہروں بھی ہوئے تھے۔
’اڈانی پورا انڈیا کب سے بن گئے؟‘
ہوائی اڈے کے کارکنوں نے ہڑتال کردی تھی۔ کارکنان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کے نتیجے میں کام کے حالات مزید خراب ہوں گے اور بعض صورتوں میں ملازمتوں کا نقصان ہو گا۔
روٹو کے اعلان پر ان کے خطاب کے دوران پارلیمنٹ میں موجود قانون سازوں نے تالیاں بجائیں ۔
اڈانی گروپ کے نمائندوں نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
پاور ٹرانسمیشن پروجیکٹ معاہدہ بھی ختم
اڈانی گروپ کی ایک فرم نے ایک علیحدہ پروجیکٹ کے لیے پاور ٹرانسمیشن لائنوں کی تعمیر کے لیے گزشتہ ماہ وزارت توانائی کے ساتھ 30 سالہ، 736 ملین ڈالر کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
کینیا کے توانائی کے وزیر اوپیو ونڈائی نے جمعرات کو ایک پارلیمانی کمیٹی کو بتایا کہ اس معاہدے پر دستخط کرنے میں کینیا کی طرف سے کوئی رشوت یا بدعنوانی کا عنصر شامل نہیں تھا۔
واضح رہے کہ امریکی استغاثہ نے نیو یارک میں اڈانی پر الزام لگایا ہے کہ اس نے بھارت میں شمسی توانائی کے ایک بڑے منصوبے میں امریکی سرمایہ کاروں کو یہ چھپا کر دھوکہ دیا کہ اس منصوبے کے حصول میں مبینہ رشوت ستانی سے کام لیا گیا تھا۔
امریکی حکام نے بدھ کے روز کہا کہ گروپ کے بانی گوتم اڈانی، جو دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک ہیں، اور سات دیگر مدعا علیہان نے بھارتی حکومت کے اہلکاروں کو تقریباً 265 ملین ڈالر کی رشوت دینے پر اتفاق کیا۔
اڈانی گروپ نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور ایک بیان میں کہا کہ وہ “ہر ممکن قانونی راستہ اختیار کرے گا۔”
اڈانی کے شیئرز میں گراوٹ اور گلوبل ریٹنگ میں کمی
امریکہ کی طرف سے اڈانی پر فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد اڈانی گروپ کے بیشتر بانڈز اور اسٹاک میں دوسرے دن بھی گراوٹ دیکھی گئی۔
رشوت ستانی کے معاملے میں مبینہ ملوث مرکزی کمپنی اڈانی گرین انرجی، کو سب سے زیادہ نقصان ہوا۔ اس کے شیئرز میں 8.6 فیصد کی گراوٹ آئی جب کہ اڈانی انرجی کے شیئرز پانچ اعشاریہ چھ فیصد گر گئے۔
گلوبل ریٹنگز کمپنی ایس اینڈ پی نے فنڈنگ تک رسائی کے خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے اڈانی گروپ کی ریٹنگ جمعے کے روز ‘مستحکم’ سے ‘منفی’ کردی۔
ایس اینڈ پی نے کہا، “گروپ کو اس کے بڑے نمو کے منصوبے کے مدنظر ایکویٹی اور قرض مارکیٹ دونوں تک باقاعدہ رسائی کی ضرورت ہو گی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ گھریلو اور کچھ بین الاقوامی بینک اور بانڈز مارکیٹ کے سرمایہ کار، اڈانی اداروں کو ایک گروپ کے طور پر دیکھیں اور ان کی کارکردگی پر گروپ کی حدود مقرر کر سکتے ہیں۔”
ایس اینڈ پی نے مزید کہا کہ اڈانی الیکٹرسٹی اور اڈانی پورٹس کی بھی ریٹنگز گھٹا کر ‘منفی’ کر دی گئی ہے۔
دریں اثنا وائٹ ہاوس نے کہا کہ وہ بھارتی ارب پتی گوتم اڈانی کے خلاف الزامات سے آگاہ ہے۔