امریکی حکام اسرائیل میں معاملات طے کر رہے ہیں، تجویز کی حماس و لبنانی حکومت کی طرف سے مخالفت کا امکان
امریکا چاہتا ہے کہ سیزفائر معاہدہ ہو جانے کے بعد لبنان پر اسرائیلی فوج کے حملے جاری رہیں۔ یہ بات امریکا کے معروف اخبار دی وال اسٹریٹ جرنل نے امریکی اعلیٰ عہدیداروں کے حوالے سے بتائی ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل نے لکھا ہے کہ لبنان میں سیزفائر کے لیے امریکی حکام آج کل اسرائیل میں ہیں۔ امریکی تجاویز میں مبینہ طور پر اس بات کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا گیا ہے کہ اسرائیل سیزفائر معاہدہ ہو جانے پر بھی لبنان کی حدود میں 2 ماہ تک حملوں کا مجاز ہو۔
اس تجویز کی حزب اللہ اور لبنانی حکومت کی طرف سے شدید مخالفت کا امکان ہے کیونکہ اسے لبنان کی سلامتی اور سالمیت دونوں کے لیے انتہائی خطرناک قرار دیا جارہا ہے۔
دریں اثنا اسرائیل نے جنوبی لبنان کے شہر طائر پر تین فضائی حملے کیے ہیں۔ ان حملوں میں حماس کے ماتحت کام کرنے والی دی اسلامک ہیلتھ آرگنائزیشن کو خصوصی طور پر نشانہ بنایا گیا۔ پہلے حملے میں چند افراد زخمی ہوئے۔ جب انہیں لینے ایک اور ایمبولینس پہنچی تو اسے بھی نشانہ بنایا گیا۔