حزب اللہ کا ’سود سے پاک‘ بینک کس طرح کام کرتا ہے؟

‘قرضِ حسن’ کے نام سے قائم ادارہ آسان شرائط پر چھوٹے قرضے دیتا ہے، شامی و فلسطینی بھی شیئر ہولڈرز ہیں۔

صہیونی فوج نے لبنان کی حزب اللہ ملیشیا کو مالی مشکلات سے دوچار کرنے کے لیے اس کے قرضِ حسن بینک کو خصوصی طور پر نشانہ بنایا ہے۔ اتوار 20 اکتوبر کو صہیونی فوج نے لبنان بھر میں فضائی حملے کیے۔

ان حملوں میں قرضِ حسن نامی مالیاتی ادارے کے مرکزی دفتر کے علاوہ 15 سے زیادہ شاخوں کو بھی بنایا۔ حزب اللہ کے تحت کام کرنے والا یہ ادارہ بینک کا کردار ادا کر رہا ہے۔

یہ مائیکرو کریڈٹ سیٹ اپ ہے یعنی اس کے تحت لوگوں کو چھوٹے قرضے دیے جاتے ہیں جبکہ لبنان میں روایتی بینکنگ کا شعبہ مشکلات سے دوچار ہے۔ اس سسٹم کے تحت عوام کو چھوٹے، بلا سود قرضے دیے جاتے ہیں۔

لبنان میں اس مالیاتی تنظیم کے شیئر ہولڈرز میں شام اور فلسطین کے باشندے بھی شامل ہیں۔ یہ ادارہ سرمایہ کاروں سے کنٹریبیوشن اکاؤنٹس کے ذریعے فنڈنگ حاصل کرتا ہے۔

یہ مالیاتی تنظیم پنپ رہی ہے۔ گزشتہ برس مئی میں 9 کروڑ 10 لاکھ ڈالر سے زیادہ کے 38 ہزار قرضے دیے گئے۔ یہ قرضے آسان قسطوں اور آسان تر شرائط کے ساتھ دیے جاتے ہیں۔ اگست 2022 میں اعلان کرنے کے 3 ماہ بعد شمسی توانائی کے نام پر 6 ہزار قرضے دیے گئے۔ ان قرضوں کی مالیت 2 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھی۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں