برطانوی دفتر خارجہ کا اپنے شہریوں کو سختی سے ایران کے سفر سے گریز کرنے کی ہدایت
برطانیہ کی حکومت نے ایران پر اسرائیلی فضائی حملوں کے باعث 18 ممالک کے لیے سفری ایڈوائزری جاری کردی ہے۔
سفری ایڈوائزری میں موسم سرما کی تعطیلات کے مقامات جیسے دبئی، تیونس اور مصر شامل ہیں، جو برطانوی سیاحوں کی پسندیدہ جگہیں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سفری ایڈوائزری میں قبرص، ترکی، بحرین، مصر، عمان، قطر، سعودی عرب، کویت، متحدہ عرب امارات، الجزائر، تیونس، شام، لبنان، ایران، مراکش، مقبوضہ فلسطینی علاقے، اسرائیل اور لیبیا شامل ہیں۔
نوٹیفکیشن میں خبردار کیا گیا ہے کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرسکتا ہے جس سے قریبی ممالک کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
اپنی منزل پر سفر کرنے سے قبل یوکے فارن آفس کی تازہ ترین گائیڈنس لازمی چیک کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
برطانوی دفتر خارجہ نے کئی ممالک کے لیے سفری انتباہ جاری کیا۔ خاص طور پر ایران پر سفر کرنے سے گریز کرنے کا کہا گیا ہے۔ مزید برآں، مسافروں کو مصر کے بعض علاقوں، خاص طور پر شمالی سینائی اور لیبیا کے ساتھ سرحد کا دورہ کرتے وقت بھی احتیاط برتنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
برطانیہ کے دفتر خارجہ نے برطانوی شہریوں کے لیے اضافی سفری وارننگ جاری کرتے ہوئے مسافروں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ یمن کے ساتھ سعودی عرب کی سرحد اور لیبیا، نائجر، مالی اور موریطانیہ کے ساتھ الجزائر کی سرحدوں کے قریب غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ مزید برآں، الجزائر اور لیبیا کے ساتھ تیونس کی سرحدوں پر سفر کی بھی حوصلہ شکنی کی گئی ہے۔
خیال رہے ایران نے یکم اکتوبر کو اسرائیل پر تقریباً 200 بیلسٹک میزائل فائر کیے تھے۔ جس کے بعد ایران اسرائیل تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ جواب میں اسرائیل نے بھی 26 اکتوبر کو ایران کے خلاف فوجی کارروائی کی۔