خفیہ ویڈیو کے ذریعے خاتون پر جسمانی تعلقات کے لیے دباؤ ڈالا، نہ مانی تو کلپ انسٹا گرام پر شیئر کردیا
نئی نسل کن راہوں پر چل نکلی ہے اور کہاں پہنچ چکی ہے اِس کا اندازہ لگانا ہو تو حالات و واقعات پر نظر رکھیے۔ میڈیا کے ذریعے ایسی خبریں ہمیں ملتی رہتی ہیں جن سے اندازہ ہوتا ہے کہ بیشتر پس ماندہ معاشرے زوال کی انتہا کو چُھو رہے ہیں۔
بھارت کے شہر آگرہ میں ایک انتہائی شرم ناک واقعہ رونما ہوا ہے جس نے نئی نسل کی سوچ کے حوالے سے دلوں کو مزید دہلا دیا ہے۔
دسویں جماعت کے ایک طالبِ علم نے خفیہ کیمرے کے ذریعے اپنی ایک ٹیچر کی نازیبا ویڈیو بنائی اور پھر اس کے ذریعے ٹیچر کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی۔
طالبِ علم نے ویڈیو بنانے کے لیے تین دوستوں کا سہارا لیا۔ اس ویڈیو کلپ کے ذریعے اُس نے ٹیچر کو جسمانی تعلقات استوار کرنے پر مجبور کرنا چاہا۔
ٹیچر نے اس کی بات ماننے سے انکار کرتے ہوئے جب اس کا سیل نمبر بلاک کردیا تو اُس نے مشتعل ہوکر ویڈیو کو انسٹا گرام پر اپ لوڈ اور شیئر کردیا۔
ویڈیو ریلیز ہونے پر لیڈی ٹیچر کو انتہائی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ اُس کی ذہنی کیفیت عجیب ہوگئی۔ شدید مایوس کے عالم میں اُس نے خود کشی کے بارے میں بھی سوچا۔ جب طبیعت کچھ سنبھلی تو اُس نے پولیس سے رابطہ قائم کیا اور ساری بات بتائی۔
پولیس نے ایک ان جی او کی مدد سے دسویں جماعت کے طالبِ علم اور اُس کے تین ساتھیوں کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ ویڈٰیو کو انسٹا گرام پیج بناکر اُس پر اپ لوڈ کرنے والے کو تلاش کیا جارہا ہے۔