امریکہ اسرائیل کے ایرانی تیل تنصیبات پر حملے کے امکان کا جائزہ لے رہا ہے، بائیڈن
امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکہ اسرائیل کی جانب سے ایران کی تیل کی تنصیبات پر حملے کے امکان کا جائزہ لے رہا ہے۔ جس کے بعد بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
صدر بائیڈن نے جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کچھ نہیں ہونے والا اور ہم اسرائیل کو اجازت نہیں، مشورہ دیتے ہیں۔
اس کے بعد بائیڈن نے ایرانی تیل کی تنصیبات پر ممکنہ اسرائیلی حملوں کے بارے میں صحافیوں کے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔
امریکی صدر بائیڈن کے ایران پر ممکنہ اسرائیلی حملے کے بیان کے بعد خام تیل کی قیمت میں پانچ فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔
خیال رہے کہ ایران دنیا کا ساتواں سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک ہے جو اپنی پیداوار کا نصف بیرون ملک برآمد کرتا ہے۔ ایرانی تیل کے بڑے خریداروں میں چین بھی شامل ہے۔
اسرائیل ایران کشیدگی کے بعد سے برینٹ کروڈ کے لیے خام تیل کی قیمتیں 10 فیصد سے 77 ڈالر فی بیرل (59 پاؤنڈ) تک بڑھ گئی ہیں۔
مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی اب تیل کی منڈیوں پر بھی اثر انداز ہو رہی ہے۔ ایک تشویش یہ بھی ہے کہ آیا کسی بھی طرح یہ کشیدگی آبنائے ہرمز کو بلاک نہ کر دے۔