اسلام آباد میں وزیرِاعظم سے ملاقات کے دوران تبلیغِ دین کے مشن اور دیگر امور پر تبادلہ خیال
عالمی شہرت یافتہ مبلغِ اسلام ڈاکٹر ذاکر نائیک نجی ایئر لائن کی پرواز سے کراچی پہنچ گئے۔ ایئر پورٹ پر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے نائب مہتمم مولانا فرحان نعیم نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کا استقبال کیا۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ساتھ اُن کے بیٹے شیخ فاروق نائیک بھی پاکستان آئے ہیں۔ اس دورے کی تیاری خاصی مدت سے کی جارہی تھی۔ کچھ دن قبل ڈاکٹر ذاکر نائیک نے پاکستان آنے کے پروگرام کی تصدیق کردی تھی۔
کراچی میں قیام کے دوران ڈاکٹر ذاکر نائیک مختلف دینی موضوعات پر خطاب کریں گے۔ اس حوالے سے تیاریاں مکمل کی جاچکی ہیں۔
ڈاکٹر ڈاکر نائیک کی گورنر سندھ سے ملاقات
ائیرپورٹ سے روانگی کے بعد ڈاکٹر ڈاکر نائیک گورنر ہاوس روانہ ہوئے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کو گلدستہ بھی پیش کیا معروف اسکالر نے خیر مقدم کرنے پر گورنر سندھ کا شکریہ بھی ادا کیا جبکہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی زیر صدار ت سیکیورٹی انتظامات کے حوالہ سے اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو، ڈی آئی جی ساﺅتھ، ڈی آئی جی ٹریفک شریک تھے
اجلاس میں معروف اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی آمد پر سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا جبکہ سیکیورٹی انتظامات پر متعلقہ حکام نے گورنرسندھ کو بریفنگ دی۔
اجلاس میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا تھا گورنرہاﺅس میں مذہبی اجتماع کے موثر و مربوط سیکیورٹی انتظامات یقینی بنائے اورٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لئے جامع پلان بنایا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے فول پروف سیکیورٹی انتہائی ناگزیر ہے۔
کراچی آمد سے قبل ڈاکٹر ذاکر نائیک کا مختصر پیغام
کراچی آمد سے قبل ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اپنے مختصر پیغام میں کہا کہ میں ایک مدت سے پاکستان آنا چاہتا تھا۔ مجھے آنے اور خطاب کرنے کے لیے سب سے زیادہ دعوت نامے پاکستان سے ملے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کہنا تھا کہ پاکستان میں قیام کے دوران علمائے دین سے ملاقات کروں گا۔ ہمارے لیے سب سے بڑا رہنما قرآن مجید ہے۔ قرآن مجید کو ترجمے کے ساتھ پڑھنا چاہیے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ قرآن سارے عالم کے لیے امن کی کتاب ہے۔ ہم اللہ کے کلام سے ہر معاملے میں جامع ترین راہ نمائی حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں تین چار ہفتے قیام کروں گا۔
ذاکر نائیک کی اسلام آباد میں وزیراعظم سے ملاقات
کراچی آمد سے قبل ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اسلام آباد میں وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کی۔ وزیرِاعظم ہاؤس میں ملاقات کے موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ آپ پر نازاں ہے کہ آپ نے دنیا کو اسلام کے صحیح تشخص سے روشناس کرایا۔ یہ امر انتہائی خوش آئند ہے کہ آپ کے سامعین میں ایک بڑی تعداد نوجوانوں کی ہے۔
وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ میں آپ کے لیکچر بہت شوق سے سنتا ہوں جو انتہائی پُرمعز اور پُرتاثیر ہوتے ہیں۔ اسلام امن کا دین ہے اور آپ اسلام کا صحیح پیغام لوگوں تک پہنچاکر ایک انتہائی اہم فریضہ انجام دے رہے ہیں۔
شہباز شریف نے 2006 میں ان سے اپنی پہلی ملاقات کا ذکر بھی کیا۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ میں نے 1991 میں پاکستان کا پہلا دورہ کیا تھا اور ابھی تک اس کی یادیں تازہ ہیں۔ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پہ معرضِ وجود میں آیا۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ میرا یہی مشن ہے کہ دنیا بھر میں اسلام کا پیغام عام کروں۔ انہوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ وہ وہ اسلام آباد کے علاوہ کراچی اور لاہور میں بھی لیکچر دیں گے۔